0
Tuesday 27 Jan 2015 20:48
نون لیگ اپنی دھاندلی کی پالیسی کو گلگت بلتستان تک توسیع دینا چاہتی ہے

مذہب کے نام پر قتل عام کرنیوالے چھوٹے دہشتگرد، جبکہ انکے سیاسی حمایتی بڑے دہشتگرد ہیں، ناصر عباس شیرازی

شہدائے کوئٹہ کے قاتلوں کو نشان عبرت بنایا جاتا تو سانحہ پشاور رونما نہ ہوتا
مذہب کے نام پر قتل عام کرنیوالے چھوٹے دہشتگرد، جبکہ انکے سیاسی حمایتی بڑے دہشتگرد ہیں، ناصر عباس شیرازی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی نے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین وہ پہلی جماعت ہے، جس نے پاکستان میں دہشتگردوں سے مذاکرات کو شیطان سے مذاکرات کہا اور دہشتگردی کے خلاف ملک گیر آپریشن کا مطالبہ کیا۔ آج تمام پارلیمانی پارٹیوں کا دہشتگردی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے موقف کی تائید کرکے اکٹھے ہونا خوش آئند ہے لیکن بعض سیاسی عناصر دہشت گردوں کو بچانے کیلئے دہشت گردی کے خلاف جنگ کا رخ موڑ رہے ہیں۔ وطن عزیز ابھی نہیں تو کبھی نہیں کی کیفت میں ہے۔ اگر اس وقت ملک گیر آپریشن کرکے دہشتگردوں، ان کی پناہ گاہوں اور اُن کے مراکز کو ختم نہ کیا گیا تو پاکستان اس عفریت سے نجات نہیں پا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وہ دہشتگرد جو وزیرستان میں مذہب کے نام پر قتل عام کرتا ہے اور کوئٹہ سے لیکر پشاور تک بےگناہوں کے خون سے ہاتھ رنگتا ہے چھوٹا مجرم ہے اور وہ دہشتگرد جو سیاسی اور صحافتی سطح پر ان عناصر کو مدد فراہم کرتے ہیں، وہ بڑے مجرم ہیں۔ دہشتگردوں اور اُن کے سرپرستوں کے خلاف بلا امتیاز کاروائی وقت کی اہم ٖضرورت ہے۔ مذہبی انتہاء پسندی کو روکنے کیلئے بلوچستان میں بھی اصلاحات کرنے اور علاقے کو حقوق دلانے کیلئے مجلس وحدت مسلمین ہر سطح پر اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔

پنجاب میں (ن) لیگ کی صوبائی اور وفاقی حکومت نے دہشتگردوں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اُن کے سیاسی عہدیداروں اور اہم کارکنوں کو قانون کے شکنجے میں نہیں لیا جائیگا۔ یہ دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ کی روح کے خلاف ہے۔ (ن) لیگ کی خارجہ اور داخلہ پالیسی میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئی۔ لہذٰا مجلس وحدت مسلمین (ن) لیگ کی قیادت میں دہشتگردی کے خلاف جنگ کے امکانات کو مسترد کرتی ہے۔ (ن) لیگ نے اپنی دھاندلی کی پالیسی کو گلگت بلتستان تک توسیع دی ہے اور متعصب نگران حکومت، چیف الیکشن کمشنر اور وزراء کی فوج کو تعینات کرکے پری پول ریگنگ کا آغاز کر دیا ہے۔ ہم اتحادیوں کے ساتھ ملکر اس سازش کو ناکام بنائینگے۔ اگر کوئٹہ کے سانحات کے مرتکب افراد کو گرفتار کرکے نشان عبرت بنایا جا چکا ہوتا تو سانحہ پشاور رونما نہ ہوتا۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کوئٹہ میں مذہبی دہشتگردوں اور دہشت گردوں کو تیز ترین عدالتی پراسس سے گزار کر نشان عبرت بنایا جائے۔ تاکہ دہشت گردی اور دہشت گردوں کی حوصلہ شکنی ہو سکے۔ کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں شناختی کارڈ کی بلاکیج آئین پاکستان میں دی گئی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ لہذٰا مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد قومی شناختی کارڈ ارسال کیا جائے۔

مجلس وحدت مسلمین بلوچستان میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ ملکر مئیر اور ڈپٹی مئیر کے الیکشن میں بھرپور کردار ادا کریگی۔ اس ضمن میں اتحادیوں کے باہمی اتفاق رائے سے اگر مجلس وحدت مسلمین کا ڈپٹی مئیر آ جاتا ہے تو یہ کوئٹہ شہر کی ساری برادر اقوام کے بہترین مفاد میں ہوگا۔ مجلس وحدت مسلمین ملک میں پیٹرول کی نایابی، بجلی کی قلت، گیس کی عدم فراہمی جیسے معاملات کو حکومت کی کارکردگی پرکھنے کیلئے ایک معیار قرار دیتے ہوئے یہ سمجھتی ہے کہ (ن) لیگ حق حکومت کھو چکی ہے۔ وہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیت نہیں رکھتی ملک بھر میں پالیسی آف بیلنس کے نام پے بےگناہوں کی گرفتاری دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی سے مترادف ہے۔ مجلس وحدت مسلمین نے وطن عزیز کو استحکام عطا کرنے کیلئے شیعہ، سُنی اتحاد کا جو سلسلہ شروع کیا ہے۔ اُس میں اضافہ کرتے ہوئے اہم درباروں کے گدی نشینوں کو بھی شامل کیا جا رہا ہے۔ 27 جنوری کو کوٹ مٹھن میں خواجہ فرید کے عرس کی تقریبات میں ایک بڑے اجلاس میں وحدت اسلامی کے حوالے سے اہم پیش رفت متوقع ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے وفد کی قیادت مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیزازی کرینگے۔ آخر میں کربلائی عباس علی حلقہ نمبر ۱۰ کے کونسلر نے غیر مشروط مجلس وحدت مسلمین میں شمولیت کا اعلان کیا۔
خبر کا کوڈ : 435471
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش