0
Wednesday 6 May 2009 09:50

گیلانی شہباز ملاقات،پنجاب میں مخلوط حکومت کا پرانا سیٹ اپ برقرار رکھنے پر اتفاق

گیلانی شہباز ملاقات،پنجاب میں مخلوط حکومت کا پرانا سیٹ اپ برقرار رکھنے پر اتفاق
اسلام آباد : پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں پنجاب حکومت کی پاور شیئرنگ کے فارمولا پر بالآخر اتفاق رائے ہو گیا ہے جس کیلئے دونوں جانب سے کئی گھنٹے مشاورت کی گئی۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے فارمولا کی منظوری دے دی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے منگل کو گیارہ بجے قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان کے ہمراہ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی جو کئی گھنٹے جاری رہی۔ مذاکرات کے دوسرے مرحلے میں وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف،وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان،صوبائی وزیر خزانہ تنویر اشرف کائرہ اور صوبائی وزیر قانون رانا ثناء الله شامل ہو گئے۔ اس دوران فیصلہ کیا گیا کہ بہتر کوآرڈینیشن کیلئے پی پی، ن لیگ رہنماؤں پر مشتمل کمیٹی بحال کر دی جائے گی اور دونوں جماعتیں مل کر جمہوری عمل کی حفاظت کرینگی،گیلانی نے فون پر آصف زرداری کو آگاہ کیا،وزیراعظم ہاؤس کے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق اس ملاقات میں اصولی طور پر یہ اتفاق ہو گیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت کا جو سیٹ اپ پہلے موجود تھا اسے ہی جاری رکھا جائے گا۔ پنجاب میں دونوں جماعتوں میں بہتر کوآرڈینیشن قائم رکھنے کے لئے قبل ازیں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں پر مشتمل قائم کردہ کمیٹی کو بھی بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں دونوں پارٹیوں کی قیادت نے ملک کو درپیش اندرونی و بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے اتفاق رائے کا اظہار کیا اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ملک کی دونوں بڑی سیاسی جماعتیں ملک کے وسیع تر مفاد میں ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کریں گی۔ جمہوری اداروں کے استحکام،گڈگورننس کے لئے اداروں کو مضبوط اور پارلیمانی عمل کو موثر و مستحکم بنانے کے لئے مل کر کام کیا جائے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ غربت کے خاتمے،افراط زر پر کنٹرول،توانائی کی قلت پر قابو پانے اور عام آدمی کو متاثر کرنے والے دیگر سنگین سماجی و اقتصادی مسائل حل کرنے سمیت عوامی فلاح و بہبود کی پالیسی کو فروغ دے کر پاکستان کو پر امن اور ترقی پسند قوم بنانے کے مشترکہ مقاصد کے حصول کے لئے جدوجہد کی جائے گی۔ ملاقات میں ملک کی سلامتی کی صورتحال اور ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال سے متعلق ایشوز پر غور کیا گیا۔ دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا کہ قومی پالیسیوں کو تشکیل دینے کے ناطے پارلیمنٹ کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ لوگوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کی خاطر سلامتی سے متعلق بڑھتے ہوئے خدشات اور رجحانات کا مقابلہ کرنے کے لئے وفاقی حکومت اور اس کے متعلقہ ادارے صوبائی حکومتوں سے قریبی رابطہ رکھیں گی۔ اجلاس کے شرکاء نے بعض حلقوں کی جانب سے حکومتی رٹ کو ہدف بنانے سے متعلق دیئے جانے والے بیانات پر تشویش کا اظہار کیا۔

خبر کا کوڈ : 4356
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش