QR CodeQR Code

سانحہ شکارپور، دھماکا خودکش تھا یا نہیں، فیصلہ نہ ہوسکا، تحقیقات جاری ہیں

30 Jan 2015 21:29

اسلام ٹائمز: عینی شاہد نے میڈیا کو برقع پوش خاتون کی نشاندہی کری ہے، بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں لگتا ہے کہ ریموٹ کنٹرول کے ذریعے دھماکا کیا گیا، جس میں 5 سے 7 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔


اسلام ٹائمز۔ سندھ میں ضلع شکارپور کے علاقے لکھی در میں واقع مسجد و امام بارگاہ کربلا معلیٰ پر دھماکا خودکش تھا يا ريموٹ کنٹرول، سندھ پولیس اب تک فیصلہ نہ کرسکی، بم ڈسپوزل اسکواڈ کھوج لگانے ميں مصروف ہے، حملے ميں 5 سے 7 کلو بارود استعمال کيا گيا، عینی شاہد نے میڈیا کو برقع پوش خاتون کی نشاندہی کری ہے۔ شکارپور کے علاقے لکھی در میں واقع مسجد و امام بارگاہ کربلا معلیٰ میں دھماکے نے تقریباً 54 افراد کی جانیں لے لیں، تاہم ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ دھماکا خودکش تھا یا نہیں۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں لگتا ہے کہ ریموٹ کنٹرول کے ذریعے دھماکا کیا گیا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے انسپکٹر طاہر ملک نے بتایا کہ دھماکے میں دیسی ساختہ 5 سے 7 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا، دھماکا خیز مواد تھیلے میں رکھا گیا تھا۔


خبر کا کوڈ: 436071

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/436071/سانحہ-شکارپور-دھماکا-خودکش-تھا-یا-نہیں-فیصلہ-نہ-ہوسکا-تحقیقات-جاری-ہیں

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org