0
Sunday 1 Feb 2015 20:30

کوئٹہ، سکیورٹی فورسز کیجانب سے سرچ آپریشن کیخلاف بی این پی کا احتجاج

کوئٹہ، سکیورٹی فورسز کیجانب سے سرچ آپریشن کیخلاف بی این پی کا احتجاج
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے برسراقتدار آنے کے بعد بلوچستان میں ماضی کی پالیسیاں روا رکھی اور میئر کے انتخابات کے بعد کوئٹہ کے باسیوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے رات کی تاریکی میں کلی بڑو، کلی جدید میاں خان، کلی کمالو، کلی رسالدار، کلی ولی آباد، کلی سریاب مل، کلی سردہ، کلی چلتن سمیت ملحقہ علاقوں کا محاصرہ کرکے چادر اور چاردیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے ہمدرد بلوچوں اور ان علاقوں میں رہائش پذیر دیگر بلوچوں کیخلاف کاروائی کرتے ہوئے 6 سو سے زائد لوگوں کو گرفتار کرکے مختلف تھانوں میں پابند سلاسل رکھا ہے۔ ایک ایک کمرے میں 60,60 لوگوں کو بند کرکے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ چھوٹے کمروں میں اتنے لوگوں کو بند کیا گیا ہے، جو وہاں پر بیٹھ نہیں سکتے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ماضی کی پالیسیوں کو برقرار رکھا ہے اور مئیرشپ کے الیکشن کے بعد بلوچ قوم پر عرصہ دراز تنگ کیا جا رہا ہے۔

جس طرح ماضی میں صوبے میں بسنے والے بلوچوں کیخلاف ناروا اقدامات جاری تھے، اس وقت بھی موجودہ حکمران بلوچ قوم سے جینے کا حق چھینتے ہوئے ان کیخلاف اقدامات کرکے انسانی حقوق کی برملا خلاف ورزیاں کررہی ہے۔ انسانی حقوق کے اداروں کو اس کا نوٹس لینا چاہیئے تاکہ بلوچ قوم کی بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ بند ہو سکے۔ حکومت اور اداروں کی جانب سے بےگناہ افراد کی گرفتاری کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ بلوچ قوم بھی اسی سرزمین کی مالک ہے۔ ان کیخلاف کاروائی کرکے بلوچستان نیشنل پارٹی کیلئے ہمدردی رکھنے والے لوگوں کی گرفتاری کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ اگر گرفتار شدگان کو فوری طور پر رہا نہ کیا گیا تو بلوچستان نیشنل پارٹی بلوچستان بھر میں اس ناروا اقدامات اور سرچ آپریشن کے ذریعے بےگناہ لوگوں کی گرفتاری کیخلاف احتجاج کریگی۔ جسے حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔ مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں نعرہ بازی کرتے ہوئے پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔
خبر کا کوڈ : 436434
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش