0
Thursday 11 Nov 2010 15:53

حکومت چین اور ایران کے ساتھ مل کر امریکا کو خطے سے بیدخل کرے،منورحسن

حکومت چین اور ایران کے ساتھ مل کر امریکا کو خطے سے بیدخل کرے،منورحسن
 لاہور:اسلام ٹائمز-روزنامہ جسارت کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ امریکا بھارت گٹھ جوڑ سے پاکستان کی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں،خطے سے امریکا اور ناٹو کی فوجوں کا نکلنا ضروری ہے۔مزارات پر حملوں میں امریکا و بھارت کی ایجنسیاں ملوث ہیں۔جماعت اسلامی پاکستان میں امریکی موجودگی کو چیلنج کرتی رہے گی۔تربیت یافتہ اور حالات سے آگاہ افراد ہی نظریات کو زندہ رکھتے اور ان کی عملی تصویر ہوتے ہیں۔ملکی و عالمی حالات کے حوالے سے لائحہ عمل طے کرنے کے لیے میڈیا کا فرض ہے کہ وہ قوم کی درست رہنمائی کرے۔لاہور میں صحافیوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔جمہوریت کے دعویدار میڈیا پر قدغن لگانے میں سب سے آگے ہیں۔
 ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جماعت اسلامی کے ضلعی انفارمیشن سیکرٹریز کی دو روزہ تربیتی ورکشاپ کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات محمد انور نیازی بھی موجود تھے۔سید منور حسن کے خطاب سے قبل الیکٹرونک و پرنٹ اور سوشل میڈیا سے وابستہ سینئر صحافیوں اور ماہرین نے شرکا کو جدید تکنیک اور میڈیا سے روابط کے پیشہ ورانہ پہلوﺅں پر تربیت دی۔سید منور حسن نے کہا کہ اوباما کے دورے سے یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ امریکا کے لیے بھارت اہم ہے اور وہی اس کا اصلی پارٹنر ہے،پاکستان کے فارن آفس نے اس دورے کے مضر اثرات کے ازالے کے لیے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی اور پاکستان پر تنقید کا جواب دینے میں ناکام رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکی جڑیں جتنی گہری ہوں گی،اس خطے خصوصاً پاکستان کو مزید خطرات لاحق ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بھارت کو اہم رول دیا جا رہا ہے حالانکہ تاریخ میں کبھی بھی بھارت کا افغانستان میں کوئی رول نہیں رہا ہے،بلکہ افغانیوں نے ہمیشہ ہندوﺅں کو شکست سے دوچار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو امریکا کے حوالے سے اپنی خارجہ پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہیے۔امریکا نے دوستی کے پردے میں پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا ہے،اس نے دھوکے اور فریب سے کام لیا ہے اور ہمیشہ پاکستان کے دشمنوں کا ساتھ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو چین اور ایران جیسے دوست ممالک کے ساتھ مل کر بھارت کے بڑھتے ہوئے قدموں کو روکنے اور امریکا کو خطے سے نکالنے کے لیے منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔سید منور حسن نے کہا کہ آج کے دور میں ابلاغ مسئلہ نہیں بلکہ موثر اور منظم ابلاغ کی ضرورت ہے،تاکہ قوم کا ہر فرد عالمی اور ملکی حالات سے آگاہی حاصل کر کے انفرادی و اجتماعی معاملات میں بہتر فیصلے کر سکے۔ایک سوال کے جواب میں امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ نظریات کتابوں میں لکھی تحریروں سے نہیں بلکہ ان پر عمل کرنے والے افراد کے کردار سے پہچانے جاتے ہیں۔یہ اسلام کا اعجاز ہے کہ مادہ پرستی کی فضا میں بھی مقصد کو مد نظر رکھ کر زندگی گزارنے کے خواہاں افراد بڑی تعداد میں موجود ہیں۔


خبر کا کوڈ : 43776
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش