0
Friday 12 Nov 2010 12:56

مزارات،مدارس اور امام بارگاہوں پر حملے اسلام کیخلاف سازش ہیں،مزاحمت کریں گے،اتحاد امت سیمینار

مزارات،مدارس اور امام بارگاہوں پر حملے اسلام کیخلاف سازش ہیں،مزاحمت کریں گے،اتحاد امت سیمینار
لاہور:اسلام ٹائمز-وقت نیوز کے مطابق جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں جمعرات کے روز” اتحاد امت سیمینار “منعقد ہوا،جس میں مختلف مکاتب فکر اور دینی جماعتوں کے معروف علمائے کرام اور مشائخ نے خطاب کیا۔اس موقع پر ایک متفقہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مملکت خداد اد کے اسلامی،نظریاتی تشخص اور سلامتی کی ہر قیمت پر حفاظت کی جائے گی۔وطن عزیز میں لادینیت،فرقہ واریت اور مادر پدر آزاد تہذیب کے تسلط اور قومی سلامتی کے خلاف ہر سازش و اقدام کی دینی جذبوں کے ساتھ مزاحمت کی جائے گی۔مزارات،مدارس،امام بارگاہوں اور نماز جمعہ پر حملے،دھماکے اسلام اور دینی ملی یکجہتی کے خلاف سازشیں ہیں،مزارات کی بے حرمتی،بے گناہوں کا المناک قتل،اسلام اور شریعت سے کھلی بغاوت اور انحراف ہے۔
وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوام کو بلا امتیاز تحفظ فراہم کریں۔ مساجد،مزارات،مدارس اور امام بارگاہوں کی حفاظت کا موثر نظام بنایا جائے،شرمناک اور اسلام دشمن کارروائیوں کے مرتکب مجرموں کو عبرتناک سزا دی جائے اور دور آمریت کی ناکام اور امریکی کاسہ لیسی کی پالیسی چھوڑ کر آزاد خودمختار ملک کی حیثیت سے پارلیمنٹ کی متفقہ قرار داد کی بنیاد پر داخلہ اور خارجہ پالیسی اپنائی جائے۔حکمرانوں اور استعماری قوتوں کے آلہ کار سن لیں علماء و مشائخ اتحاد و یکجہتی،مثبت اور تعمیری کردار ادا کرنے کے لئے یک آواز اور متحد ہیں۔ملک میں مذہب کے نام پر دہشت گردی،قتل و غارت گری کو اسلام کے خلاف سمجھتے ہیں اور اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ دل آزار،نفرت آمیز اور اشتعال انگیز نعروں سے مکمل احتراز کیا جائے۔ تمام مسالک کے اکابرین کا احترام کیا جائے۔
سیمینار کی صدارت سید منور حسن نے کی۔قاضی حسین احمد،لیاقت بلوچ،خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ،مولانا عبدالمالک، حافظ عاکف سعید،پیر اعجاز ہاشمی، حافظ زبیر احمد ظہیر،سید ہارون گیلانی،صاحبزادہ سلطان احمد علی ،پیر غلام رسول اویسی،مولانا امجد خان،مخدوم نفیس الحسن،پیر اختر رسول قادری، پیر نصیر اشرفی،پیر ساجد قادری،سائیں طفیل چشتی،ریاض احمد خان حیدری،علامہ شیخ عبدالواحد،علامہ قاری محمد ایوب بسمل،مولانا حافظ کاظم رضا اور دیگر نے خطاب کیا۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سید منور حسن نے کہا ہے کہ امریکہ طاقت کے بل بوتے پر دنیا پر حکمرانی کرنا چاہتا ہے لیکن اس کی عسکری قوت عراق اور افغانستان میں شکست سے دوچار ہوئی ہے۔مساجد اور مزارات پر حملے امریکی و بھارتی ایجنسیاں کرا رہی ہیں،علمائے کرام اور مشائخ عظام متحدہو کر امریکی سازش ناکام بنادیں گے۔ 
انہوں نے کہا کہ حکومت حالات کی بہتری میں سنجیدہ ہے تو امریکی اتحاد سے باہر نکلے اور امریکی ڈکٹیشن قبول کرنے سے انکار کر دے،پارلیمنٹ کی قراردادوں پر عملدرآمد نہیں ہو گا تو انتشار بڑھے گا،حکومت پارلیمنٹ کی بجائے امریکی احکامات اور ہدایات پر عمل کرتی ہے۔دینی جماعتوں کے آئندہ اتحاد میں سجادہ نشین اہم کردار ادا کریں گے۔امریکہ عراق و افغانستان میں کامیاب نہیں ہو سکا۔40ممالک مل کر بھی افغانستان میں جنگ جیت نہیں سکے۔مسلم انتہاپسندی کو ویلکم کرتا ہوں،یہ حالات کی پیداوار ہے۔مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے،امریکی استعمار کی ہر جگہ مزاحمت ہونی چاہیے۔بارک اوباما نے بھارتی دورے کے دوران پاکستانی اور کشمیری قوم کے زخموں پر نمک چھڑکا۔
قاضی حسین احمد نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل اور ایم ایم اے کے قیام سے دوریاں ختم ہوئی ہیں،امریکی اور بھارتی مل کر مساجد اور مزارات پر حملے کرا رہے ہیں،لیکن دشمن کے اس شر سے خیر برآمد ہو گا۔خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ نے کہا کہ اتحاد امت وقت کی اہم ضرورت ہے،امت کو متحد ہو کر اغیار کے حملے کا جواب دینا چاہیے۔پیر سید ہارون گیلانی نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی بین الاقوامی قوتوں کی سازش کا شاخسانہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 43845
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش