QR CodeQR Code

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ممتاز قادری کی سزائے موت کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوط کرلیا

11 Feb 2015 11:23

اسلام ٹائمز: جسٹس شوکت صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ کیا مقدس قانون کو کالا قانون کہنا توہین کے زمرے میں آتا ہے؟، مقتول کی کسی بری بات سے اس کے قتل کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔


اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق گورنر سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز قادری کی سزائے موت کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوط کرلیا ہے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کہتے ہیں مقتول کی کسی بری بات سے اس کے قتل کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔ جسٹس نورالحق قریشی اور جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے ممتاز قادری کی سزائے موت کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔ دوران سماعت ممتاز قادری کے وکیل میاں نذیر نے دلائل دیتے کہا کہ پاکستان اسلامی ملک ہے کوئی مغربی سیکولر ملک نہیں، ریاست اور فرد کے درمیان جھگڑے میں فیصلہ قرآن کے مطابق ہوتا ہے۔ اس پر جسٹس شوکت صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ کیا مقدس قانون کو کالا قانون کہنا توہین کے زمرے میں آتا ہے؟، مقتول کی کسی بری بات سے اس کے قتل کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔

ایڈووکیٹ جنرل میاں عبدالروف کا کہنا تھا کہ سلمان تاثیر پر الزام تھا تو عدالت میں ثابت کیا جاتا، ملزم اور مقتول کے درمیان کوئی جملے بازی نہیں ہوئی، ملزم کو کسی صورت قانون ہاتھ میں لینے کا اختیار نہیں تھا، ماورائے عدالت قتل آئین اور قانون کے خلاف ہے۔ میاں عبدالروف کا کہنا تھا کہ ممتاز قادری کا جرم سب کے سامنے ہے عدالت اپیل خارج کرے۔ جسٹس شوکت صدیقی نے ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ شہادتوں کا ذکر کیے بغیر ایسی سزا کیسے دی گئی، اس پر میاں عبدالروف نے کہا کہ مانتا ہوں کہ فیصلے میں شہادتوں کا ذکر نہ ہونا قانونی سقم ہے۔


خبر کا کوڈ: 439246

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/439246/اسلام-آباد-ہائیکورٹ-نے-ممتاز-قادری-کی-سزائے-موت-کیخلاف-اپیل-پر-فیصلہ-محفوط-کرلیا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org