0
Monday 16 Feb 2015 01:05
لانگ مارچ روکنے پر حالات کی سنگینی کی تمام تر ذمہ داری وفاقی و سندھ حکومت پر عائد ہوگی

سیاسی و مذہبی جماعتوں کا ورثاء شہداء کمیٹی شکارپور کے لبیک یاحسینؑ لانگ مارچ کی حمایت کا اعلان

سیاسی و مذہبی جماعتوں کا ورثاء شہداء کمیٹی شکارپور کے لبیک یاحسینؑ لانگ مارچ کی حمایت کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں نے ورثاء شہداء کمیٹی شکارپور کے لبیک یاحسین ؑ لانگ مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ورثاء شہداء کمیٹی کی جانب سے دہشتگردی کے خلاف شکارپور سے وزیراعلیٰ ہاﺅس کراچی لانگ مارچ کے شرکاء کا بھرپور استقبال کیا جائے گا، دہشت گردوں نے ہزاروں ماؤں کی گودیں اجاڑی ہیں، حکومت کب دہشتگردوں کے خلاف فوجی آپریشن کا آغاز کرے گی، افواج پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سندھ بھر میں تکفیری دہشتگردوں کیخلاف فی الفور فوجی آپریشن کیا جائے، پورا ملک طالبان دہشت گردوں کے نشانے پر ہے، جبکہ مرکزی اور صوبائی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں، شہداء کی جانب سے لانگ مارچ میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں ہمارے ساتھ ہیں، حکومت کی جانب سے لانگ مارچ کو روکنے کی سازش کی تو حالات کی سنگینی کی تمام تر ذمہ داری وفاقی و سندھ حکومت پر عائد ہوگی۔ مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے رہنماء علی حسین نقوی، مولانا علی انور، علامہ مبشر حسن، مولانا احسان دانش، متحدہ قومی موومنٹ علماء کمیٹی کے رکن مولانا شاہ فیروز الدین رحمانی، انور رضا نقوی، جمیعت علماء پاکستان کے صوبائی رہنماء علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، سنی اتحاد کونسل کے رہنماء طارق محبوب، مولانا شہزاد مہروی، پاکستان عوامی تحریک کراچی کے صدر لیاقت کاظمی، عوامی مسلم لیگ کے رہنماء محفوظ یار خان، آل پاکستان سنی تحریک کے رہنماء مطلوب اعوان، پاکستان مسلم لیگ قائداعظم کے رہنماء شیخ اقبال سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماﺅں نے کراچی کیتھولک گارڈن میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

پریس کانفرنس سے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم کراچی کے رہنماء علی حسین نقوی نے کہا کہ مظلوموں کی آواز پر ملکی محب وطن جماعتوں نے لبیک کہا ہے، سانحہ شکارپور شہداء کمیٹی کی جانب سے لانگ مارچ کی حمایت کے پیچھے کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے، شہداء کے خانوادوں کی جانب سے سانحہ کے بعد وزیراعلیٰ سندھ کو اپنے مطالبات پیش کئے، جس میں دہشتگردوں کی گرفتاری سمیت سندھ بھر میں تکفیری دہشتگرد کالعدم جماعتوں پر پابندی اور دہشتگردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب کی طرز پر فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا گیا، جسے نااہل وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے اپنے اقتدار کی ہوس کی خاطر تسلیم نہیں کیا، جس سے یہ بات واضح ہوگئی کے سانحہ شکارپور میں نمازیوں کو نشانہ بنانے والے دہشتگردوں کی سرپرستی سندھ حکومت کر رہی ہے، ایم ڈبلیو ایم ورثاء شہداء کمیٹی کے شانہ بشانہ کھٹری ہے، اور سندھ میں موجود تمام جماعتیں ورثاء شہداء کمیٹی کے ان مطالبات کے لئے ان کے ساتھ ہیں، ورثاء شہداء کمیٹی کا مارچ شکارپور سے روانہ ہو چکا ہے، جو بروز منگل 17 فروری کراچی پہنچے گا، جس کا استقبال سندھ بھر میں موجود تمام محب وطن سیاسی و مذہبی جماعتیں کریں گی، ورثاء شہداء کمیٹی کی جانب سے یہ لانگ مارچ سندھ دھرتی سمیت ملکی عوام کا دہشتگردی کے خلاف ایک اہم قدم ہے، جو مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا، سندھ حکومت نے اگر لانگ مارچ کو روکنے کی کوشش کی تو حالات کی سنگینی کی تمام تر ذمہ داری وفاقی و سندھ حکومت پر عائد ہوگی۔

کانفرنس سے خطاب میں متحدہ قومی موومنٹ علماء کمیٹی کے رکن مولانا شاہ فیروز الدین رحمانی نے کہا کہ حکومت وقت کی ذمہ داری ہے کہ وہ دہشتگردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کرے، ملک بھر میں ہونے والی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں، تکفیری دہشتگردوں کے خلاف تمام مکاتب فکر کے علماءکرام اور ملکی عوام متحد ہے، سانحہ شکارپور میں نمازیوں کو نشانہ بنانے والے دہشتگرد انسان کہلانے کے لائق نہیں، شکارپور شہداء کمیٹی کے ساتھ ہیں، دہشتگردی کی گرفتاری اور ان کے مطالبات کی منظوری تک ان کے ساتھ ہیں۔ جمعیت علمائے پاکستان کے صوبائی رہنماء علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ میں بلاتفریق آپریشن کا آغاز کرے، سندھ میں کالعدم جماعتیں اپنی سر گرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، دہشتگردوں نے صوفیائے کرام کی دھرتی کو نشانہ بنایا ہے۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل طارق محبوب کا کہنا تھا کہ ملک میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے، سانحہ پشاور کے مجرموں کو بے نقاب کر دیا جاتا تو سانحہ شکارپور نہیں ہوتا، ملک میں جاری دہشتگردی میں تکفیری، یہودی ایجنٹ ملوث ہیں، جن کو نواز حکومت کی مکمل س پرستی حاصل ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کراچی کے صدر لیاقت کاظمی کا کہنا تھا کہ نواز حکومت کے ہر دور میں کالعدم تکفیری گروہوں کو سپورٹ ملتی رہی، طالبان خوارج ہیں، وفاقی سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں مظلوم عوام کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا، حکومتی سرپرستی میں پلنے والے دہشتگرد سانحہ پشاور میں معصوم بچوں کو نشانہ بناتے ہیں تو کبھی پشاور اور شکارپور میں دہشتگردانہ کارروائیاں کرتے ہیں، دہشتگردوں کیجانب سے عبادت کرنے والے نمازیوں کو نشانہ بنانے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

عوامی مسلم لیگ کے رہنماء محفوظ یار خان ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ حکومت جلد از جلد پھانسی کی سزا یافتہ کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے مجرموں کو فوری پھانسی دے، فوجی عدالتیں جلد از جلد اپنے کام کا آغاز کریں، ماضی میں اگر عدالتوں سے عوام کو انصاف ملتا تو آج دہشتگردی کے واقعات میں کافی حد تک کمی ہوتی۔ آل پاکستان سنی تحریک کے سربراہ مطلوب اعوان نے کہا کہ صوبائی و مرکزی حکومت دہشتگردی کی روک تھام میں ناکام ہو چکی ہیں، حکومت دہشتگردوں کو جانتی ہے، ملک میں دہشتگردوں اور ان کے پیچھے موجود سر پرستوں کو گرفتار کیا جائے، سانحہ شکارپور حکومت سندھ کی نااہلی کا نتیجہ ہے، حکومت کی جانب سے اب بھی دہشتگردی کے خلاف عملی اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنماء شیخ اقبال کا کہنا تھا کہ سندھ بھر میں دہشتگرد آزاد گھوم رہے ہیں، کراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگ ہو یا سندھ میں بم دھماکے، وزیراعلیٰ سندھ اپنے اقتدار اور کرپشن کے سوائے دہشتگردی کے روکنے کے خلاف کوئی عملی اقدامات نہیں کر رہے، شکار پور ورثاء لانگ مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔ پریس کانفرنس کے اختتام پر علامہ قاضی احمد نورانی نے سانحہ پشاور اور شکار پور میں شہید ہونے والوں کے بلندی درجات کیلئے دعا کروائی۔
خبر کا کوڈ : 440530
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش