0
Thursday 19 Feb 2015 06:46

اوسلو، یہودی عبادت خانے کے گرد مسلمان انسانی ڈھال بنائیں گئے

اوسلو، یہودی عبادت خانے کے گرد مسلمان انسانی ڈھال بنائیں گئے
اسلام ٹائمز۔ ناورے میں رہائش پذیر مسلمانوں نے 21 فروری کو اوسلو میں موجود یہودی عبادت خانے کے باہر ' امن کی رنگ' نامی انسانی ڈھال قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واشنگٹن پوسٹ نے فیس بک پر موجود نارویجن زبان کے پیج 'فریڈن رنگ ' کے حوالے سے یہ خبر دی ہے۔ فیس بک کے اس پیج پر تحریر کیا گیا ہے کہ ان سب نفرتوں اور ان کے پہلانے والوں سے بالاتر ہو کر اسلام ہمارے بھائیوں اور بہنوں کی حفاظت کے بارے میں تعلیم دیتا ہے۔ تحریر میں کہا گیا کہ اسلام ایک دوسرے کی حفاظت کے بارے میں تلقین کرتا ہے۔ مسلمان اس پروگرام کے تحت یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ وہ یہودیوں سے کسی بھی قسم کی نفرت نہیں کرتے ہیں اور وہ ان کیلئے وہاں حمایت کو موجود ہونگے۔ تحریر میں کہا گیا کہ اس حوالے سے ہم 21 فروری کو یہودی عبادت خانے کے باہر انسانی رنگ تشکیل دیں گے اور تمام لوگوں کو اس میں شرکت کیلئے حوصلہ آفزائی کی جائے۔ اوسلو کی ایک یہودی کمیونٹی کے سربراہ ایرون کوہن نے اس پروگرام کیلئے اجازت دیتے ہوئے کہا کہ اس میں کم از کم 30 سے زائد افراد ہونے چاہیئے کیوں کہ اس سے کم افراد ہونے کی صورت میں اس پروگرام کو اثر الٹا ہو گا۔

دوسری جانب ایک ہزار سے زائد افراد نے فیس بک پر پروگرام میں شمولیت اور مذکورہ رنگ بنانے میں شرکت کیلئے حامی بھرلی ہے۔ پروگرام کے آرگنائزر 17 سالہ ہجراد ارشد نے ناروے کے ایک ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یہودی عبادت خانے میں حملے کے بعد یہ موقع ہے کہ مسلمان یہودیوں کو ہراساں کرنے کے واقعات سے دوری اختیار کر لیں۔ اس پروگرام کے ایک اور آرگنائزر نے فیس بک پر تحریر کیا ہے کہ اگر کوئی یہودی عبادت خانے ہر حملہ کرنا چاہتا ہے تو اسے پہلے ہم پر سے گزرنا پڑے گا۔
خبر کا کوڈ : 441314
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش