0
Sunday 22 Feb 2015 23:39

شام مخالف مسلح گروہوں کو تربیت دینا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، مرضیہ افخم

شام مخالف مسلح گروہوں کو تربیت دینا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، مرضیہ افخم
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے بعض ممالک کی جانب سے شامی حکومت کے مخالف گروہوں کی فوجی تربیت اور انہیں مسلح کرنے کے اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان محترمہ مرضیہ افخم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شام مخالف مسلح گروہوں کی اس طرح کی فوجی ٹریننگ اور انہيں ہتھیاروں سے لیس کرنا ماضی کی ان غلطیوں کی ہی تکرار ہے، جن کے نتیجے میں داعش، جبھۃ النصرہ اور دیگر دہشت گرد گروہ وجود میں آئے ہیں۔ ایرانی وزارت خارجہ کی ترجمان نے بعض ممالک کی جانب سے دہشت گردی کو ایک حربے کے طور پر استعمال کرنے کی پالیسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے حالات میں جب دہشت گرد گروہوں کے خطرے نے علاقے اور دنیا کے امن و سلامتی کو سنگین خطرات سے دوچار کر دیا ہے، اس غلط پالیسی کو جاری رکھنے پر امریکہ اور بعض دوسرے ممالک کے اصرار کا بےگناہ انسانوں کی مزید ہلاکتوں اور تباہی و بربادی کے علاوہ کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔

محترمہ مرضیہ افخم کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کا سب سے آسان راستہ یہ ہے کہ امریکی حکومت اور اس کے اتحادی کم از کم ان قراردادوں کا جو خود انہوں نے ہی پاس کروائی ہیں، خاص طور پر حالیہ قرارداد 2199 کا احترام کریں۔ انہوں نے کہا کہ ان ممالک کو چاہئے کہ وہ دہشت گردوں کے مالی اور لاجیسٹک ذرائع کو ختم کرنے، دہشت گردوں کے لئے ہتھیاروں کی فراہمی کو بند کرنے اور شام کے اندر مسلح افراد کو بھیجنے سے روکنے کے لئے سنجیدہ اقدام کریں۔ واضح رہے کہ امریکہ اور ترکی نے حال ہی میں شام میں جنگ کے لئے نام نہاد اعتدال پسند باغیوں کو تربیت دینے کے ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔ اس معاہدے کے مطابق ترکی یکم مارچ دو ہزار پندرہ سے شامی حکومت کے مسلح مخالفین کو اپنی سرزمین میں تربیت دینا شروع کر دے گا۔
خبر کا کوڈ : 442326
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش