0
Wednesday 25 Feb 2015 18:43

لشکر جھنگوی نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے ہاتھ ملا لیا، بی بی سی

لشکر جھنگوی نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے ہاتھ ملا لیا، بی بی سی
اسلام ٹائمز۔ برطانوی نشریاتی ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ القاعدہ نے کالعدم شدت پسند تنظیم لشکر جھگنوی سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا۔ القاعدہ کی طرف سے تعاون نہ ملنے پر لشکر جھنگوی نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے ہاتھ ملا لیا۔ بی بی سی کے مطابق، دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں تیزی کا مقصد پھانسیاں رکوانے کیلئےحکومت پر دباؤ ڈالنا ہے۔ وزارتِ داخلہ نے صوبوں کو دہشتگردی کی کارروائیوں میں تیزی آنے سے خبردار کردیا۔ وزارتِ داخلہ کا دعویٰ ہے کہ القاعدہ کے انکار کے بعد تنظیم نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے امیر ملا فضل اللہ سے رابطہ کیا جس نے نہ صرف لشکر جھنگوی کو رقم فراہم کی بلکہ مزید معاونت فراہم کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔ وزارت کی طرف سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ جنوبی پنجاب کے علاقے کبیر والا کے ایک شخص عبدالرحمان کو پنجاب میں لشکر جھنگوی کی کارروائیوں کی نگرانی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے اور اس نے لاہور سمیت مختلف علاقوں میں بڑے حملوں کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔ حکومت کے مطابق ملک میں حالیہ شدت پسندی کے واقعات کے پیچھے لشکر جھنگوی اور ملا فضل اللہ کا گٹھ جوڑ ہے۔
خبر کا کوڈ : 443088
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش