QR CodeQR Code

مولانا فضل الرحمان کا 22 آئینی ترمیم کی حمایت کرنے سے انکار

جے یو آئی کسی بھی جبری تبدیلی کو قبول نہیں کرے گی، مولانا فضل الرحمٰن

25 Feb 2015 23:45

اسلام ٹائمز: اکیسویں ترمیم پر بھی جے یو آئی (ف) اور دیگر مذہبی جماعتوں کی تحقیقات تھی لیکن کسی نے دور کرنا مناسب نہیں سمجھا اور بائیسویں آئینی ترمیم میں مذہبی جماعتوں سے مشاورت کو ضروری سمجھا جا رہا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 22ویں آئینی ترمیم کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لئے کی جانے والی بائیسویں آئینی ترمیم کے حوالے سے حکومت کی جانب سے پانچ رکنی کمیٹی نے سعد رفیق کی سربراہی میں مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی جس میں مولانا فضل الرحمان نے اکیسویں آئینی ترمیم کی طرح بائیسویں آئینی ترمیم کی حمایت کرنے سے بھی صاف انکار کر دیا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایک ترمیم کے ڈسے ہوئے ایسے حالات میں بائیسویں ترمیم کی کیسے حمایت کر سکتے ہیں؟۔ اکیسویں ترمیم پر بھی جے یو آئی (ف) اور دیگر مذہبی جماعتوں کی تحقیقات تھی لیکن کسی نے دور کرنا مناسب نہیں سمجھا اور بائیسویں آئینی ترمیم میں مذہبی جماعتوں سے مشاورت کو ضروری سمجھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اکیسویں آئینی ترمیم میں اور مدارس اور مذہبی جماعتوں کے بارے میں جو پالیسی اپنائی گئی اس پر بھی تحفظات تھے لیکن کسی نے ہمارے تحفظات کو دور کرنے کی کوشش نہیں کی، ایسے حالات میں بائیسویں آئینی ترمیم کی حمایت کرنا ممکن نہیں ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جب تک اکیسویں آئینی ترمیم پر تحفظات دور نہیں ہوا جاتے وہ بائیسویں ترمیم کی حمایت نہیں کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ قانون میں جبری تبدیلیاں قبول نہیں اور جے یو آئی کسی بھی جبری تبدیلی کو قبول نہیں کرے گی۔


خبر کا کوڈ: 443180

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/443180/جے-یو-آئی-کسی-بھی-جبری-تبدیلی-کو-قبول-نہیں-کرے-گی-مولانا-فضل-الرحم-ن

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org