0
Friday 27 Feb 2015 13:52

خیبر پی کے، پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی الیکشن آج حتمی تاریخ دی جائے، سپریم کورٹ

خیبر پی کے، پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی الیکشن آج حتمی تاریخ دی جائے، سپریم کورٹ

اسلام ٹائمز۔  سپریم کورٹ نے الیکشن کمشن سے پنجاب، سندھ اور خیبر پی کے میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے حوالے سے حتمی تاریخ آج طلب کرلی ہے۔ سپریم کورٹ نے پوچھا ہے کہ بتایا جائے کہ بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کے ذمہ دار کون ہیں۔ عوام اور آئین کے ساتھ مذاق بند کیا جائے۔ خیبر پی کے، سندھ اور پنجاب تحریری یقین دہانی کرائیں کہ وہ الیکشن کمشن کی تاریخ پر انتخابات کرائیں گے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ اختیارات نچلی سطح پر منتقل نہ ہونے سے مسائل کا سامنا ہے۔ پنجاب اور سندھ بتائیں بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرا رہے۔ بلدیاتی انتخابات کرانا ہمارا حکم نہیں، آئین کا تقاضا ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن صوبہ سندھ، خیبر پی کے اور پنجاب سے کہا ہے کہ وہ آپس میں میٹنگ کرکے عدالت کو بتائیں کہ کب تک انتخابات کرا دینگے۔ الیکشن کمیشن صوبہ پنجاب، سندھ اور خیبر پی کے حکومت میٹنگ میں معاملات طے کرکے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی تاریخ دیں، عدالت نے قرار دیا کہ آئین کے آرٹیکل 140-Aکے تحت صوبائی حکومتیں عدالتی احکامات پر عمل درآمد کی پابند ہیں۔ عدالت آئینی ذمہ دایوں سے آنکھیں بند کرکے نہیں بیٹھ سکتی، مزید تاخیر برداشت نہیں کی جاسکتی۔ دوران سماعت جسٹس جواد یس خواجہ نے کہا کہ سیاست میں مصلحت ہوگی مگر عدالت کو کوئی مصلحت درپیش نہیں، کیا مشکلات میں آئین کو اٹھا کر بالائے طاق رکھ دیا جائے؟ عدالت کی کوئی انا یا مفاد نہیں، آئین نے جو اختیارات عدالت کودیئے ہیں ان پر عمل درآمد کراتے ہوئے عوام کے بنیادی حقوق کی فراہمی یقینی بنانا ہے، سارے کام عدالت نے نہیں کرنے مگر یوں محسوس ہوتا ہے کہ صرف درد ججز کو ہی ہے کیونکہ بلدیاتی انتخابات، الیکشن کمشن، نیب، پولیس معاملات ہر چیز کو عدالت ہی چلارہی ہے

 

سپریم کورٹ نے کینٹ کنٹونمنٹ بورڈ میں انتخابات نہ کرانے سے متعلق وزیراعظم میاں نواز شریف اور سیکرٹری دفاع کے خلاف دائر توہین عدالت کی کارروائی کے لئے دائر درخواست کی سماعت میں عدالت نے وفاق سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت آج تک ملتوی کر دی۔ درخواست بلوچستان کے راجہ رب نواز کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تو ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی نے کہا کنٹونمنٹ بورڈ میں الیکشن کے انعقاد سے متعلق قانون سازی کا بل تیار ہے گذشتہ سینٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش نہیں کیا جا سکا۔ ابھی وزیراعظم کراچی کے دورے پر ہیں جبکہ سینٹ کے انتخابات کی وجہ سے مصروفیت ہے عدالت کچھ مہلت دے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بہانے بازی نہ کریں اگر الیکشن نہیں کرانے تو صاف کہہ دیں۔ عدالت اس سے پہلے سیکرٹری دفاع آصف یاسین ملک کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرتے ہوئے نوٹس اور فرد جرم عائد کر چکی ہے۔ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے کہا انگریزوں کے زمانے سے ڈیڑھ سو سال تک یہی حلقہ بندیاں چلتی رہیں۔ اب ان میں کیا خرابی ہو گئی۔ کیا آپ پورے ملک کے جنرل انتخابات کرا رہے ہیں؟ کیا سپریم کورٹ کا کام ایک پوسٹ آفس کا ہو گیا وہ لوگوں کے مسائل کے حل کے لئے رابطے اور پوسٹ مین کا کردار ادا کرے۔ وہ پوسٹ آفس والے بھی اتنا کام نہیں کرتے ہوں گے جتنا بوجھ عدالت پر ڈال دیا گیا ہے۔ حکومت خود اپنی ذمہ داریاں پوری کیوں نہیں کر رہی۔ ہم آئین کے صادق اور امین ہیں۔ ہماری کوشش ناتواں ہے۔کوشش نامراد اور کوشش ناکام نہیں۔ ہم نے جو کرنا ہے پوری نیک نیتی سے کرتا ہے۔ ہماری مددگار اللہ کی ذات ہے۔ حکومت کو آئین کی پرواہ نہیں۔ کیا سارے کام عدالت نے کرنے ہیں؟ عدالت ڈپٹی اٹارنی کی مہلت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے وفاق سے ڈپٹی اٹارنی جنرل کے توسط سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت آج تک ملتوی کر دی ہے۔
خبر کا کوڈ : 443584
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش