0
Sunday 1 Mar 2015 01:43

یمن میں قائم خلیجی سفارتخانوں کی منتقلی کا فیصلہ

یمن میں قائم خلیجی سفارتخانوں کی منتقلی کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ خلیجی ریاستوں نے یمن کے دارالحکومت میں قائم اپنے سفارتخانے جنوبی یمن کے علاقے عدن میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کی وجہ فقط اتنی ہے کہ یمن میں اب انصاراللہ کی عوامی حکومت قائم ہوچکی ہے، جبکہ یمن کے سابق امریکہ نواز صدر عبدریہ منصور ہادی نے جنوبی یمن کے علاقے عدن کو اپنی سرگرمیوں کا مرکز بنایا ہے۔ یمن میں قائم ہونے والی عوامی حکومت کی امریکہ، اور اس کے حواری شدید مخالفت کررہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے یمن کی عوامی حکومت کو قبول نہ کرتے ہوئے اس صدر کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے، جو ایک بار اپنا استعفٰی بھی پیش کرچکا ہے، اور عوامی احتجاج کے نتیجے میں ملک سے فرار اختیار بھی کرچکا ہے۔ امریکہ نواز صدر منصور ہادی کو سب سے زیادہ حمایت سعودی عرب کی حاصل ہے۔ سعودی عرب کی جانب سے جاری بیان میں منصور ہادی کو آئینی صدر قرار دیتے ہوئے سفارتخانے کی منتقلی کا فیصلہ سنایا گیا ہے۔ اس اعلان کے کچھ دیر بعد کویت، عرب امارات اور قطر نے بھی سفارتخانوں کی منتقلی کے فیصلے کی تائید کی ہے اور اپنے سفارتخانے عدن منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انتہائی دلچسپ امر یہ بھی ہے کہ ایک جانب سعودی عرب اور امریکہ یمن کی نئی عوامی حکومت کی مخالفت میں پیش پیش ہیں، اور دوسری جانب القاعدہ بھی انصاراللہ کی عوامی حکومت کے خلاف دہشتگرد حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ جس وقت سعودی عرب کی جانب سے سفارتخانے کی منتقلی کا اعلان سامنے آیا۔ اسی دوران ہی القاعدہ کے دہشتگردوں نے انصاراللہ کے کیمپ پر حملہ کیا۔ جس میں کئی شہری جاں بحق ہوگئے۔ 
خبر کا کوڈ : 444114
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش