0
Monday 2 Mar 2015 15:24

پی ڈی پی نے بھاجپا کے سامنے پوری طرح سرنڈر کیا، انجینئر رشید

پی ڈی پی نے بھاجپا کے سامنے پوری طرح سرنڈر کیا، انجینئر رشید
اسلام ٹائمز۔ مفتی محمد سعید کی جانب سے پی ڈی پی بی جے پی اتحاد کو قطبین کا ملاپ بتانے کو ایک بھونڈا مذاق بتاتے ہوئے ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے کہا ہے کہ اول الذکر پارٹی کا بھاجپا کے ساتھ اتحاد ایسا ہی ہے کہ جیسے ایک چھوٹی ندی اپنے ہی منبع، مٹیلے پانی کے ایک بڑے دریا میں گر کر گم ہو رہی ہو۔ انہوں نے کہا ہے کہ پی ڈی پی نے نہ صرف اقتدار کے لئے اپنا سب کچھ قربان کردیا بلکہ انہوں نے کشمیریوں کے جذبات کو بڑی ٹھیس پہنچائی ہے۔ انجینئر رشید نے کہا ہے کہ دونوں پارٹیوں کو قطبین قرار دیتے ہوئے مفتی محمد سعید دراصل اس حقیقت کی پردہ پوشی کرنا چاہتے ہیں کہ دونوں پارٹیاں دراصل ایک جیسی ہیں۔ مفتی محمد سعید کے بیان کومسترد کرتے ہوئے انجینئر رشید نے کہا ہے کہ قطبین یکساں کا ایک دوسرے سے دور جانا اور قطبین غیر یکساں کی کشش ایک قدرتی اصول ہے اور جس دن اس اصول کے خلاف ہوگا وہ قیامت کا دن اور دنیا کا اختتام ہوگا۔ انجینئر رشید نے کہا ہے کہ مفتی محمد سعید کو اس فطری اصول کا ادراک کرتے ہوئے بی جے پی کے ساتھ اپنے اتحاد کو قطب شمالی اور قطب جنوبی کے ملاپ کا معجزہ بتانے سے گریز کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ دونوں پارٹیاں دو مختلف قطبین ہیں لہٰذا اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ ان کا ایک ہونا کسی مثبت چیزکو نہیں بلکہ منفی اور دھماکہ خیز صورتحال کو جنم دے سکتا ہے۔ انجینئر رشید نے دونوں پارٹیوں کے نام نہاد کم از کم مشترکہ پروگرام کو ایک دھوکہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی پی نے پوری طرح سے سرنڈر کر کے بی جے پی کے سامنے اپنے ہاتھ کھڑا کر دئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے ”مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں کو شہریت دینے کا معاملہ ہو یا افسپا منسوخی، پی ڈی پی بی جے پی کے سامنے ہاتھ کھڑا کئے ہوئے نظر آتی ہے اور اب یہ بات واضح ہے کہ پی ڈی پی نے اقتدار کے لئے سب کچھ تیاگ دیا ہے“۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگریہ لوگ مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں کو شہریت دینے کے لئے اتاولے ہو رہے ہیں تو پھر 1947 میں پاکستان کی جانب دھکیلے گئے جموں و کشمیر کے شہریوں کو واپس ریاست میں بسانے کے اقدامات بھی اسی انہماک و اشتیاق کے ساتھ کیونکر نہیں کئے جا رہے ہیں۔

انجینئر رشید نے کہا ہے کہ وہ مفتی محمد سعید اور انکے اتحادیوں پر عوامی اتحاد پارٹی کی جانب سے واضح کرنا چاہتے ہیں کہ مغربی پاکستانی پناہ گزینوں کو شہریت دئے جانے کی کسی بھی کوشش کی کسی بھی حد تک مخالفت کرتے ہوئے اسے ناکام بنادیا جائے گا۔ مفتی محمد سعید کی جانب سے پاکستان اور جنگجوؤں کا نام لئے جانے سے متعلق پیدا شدہ تنازعے پر تبصرہ کرتے ہوئے انجینئر رشید نے کہا ہے کہ حریت کانفرنس، پاکستان یاجنگجوؤں کو بھارت کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہونے کے لئے مفتی محمد سعید سمیت کسی بھی طاقت کی سفارش کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ہے ”فی الواقع ابھی تک ہوئے مذاکرات سے مسئلہ کشمیر کو کمزور کرنے اور اس حوالے سے نئی دہلی کی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے علاوہ کچھ بھی حاصل نہیں کیا جا سکا ہے“۔ انجینئر رشید نے مفتی محمد سعید اور پی ڈی پی کی جملہ قیادت کو اس بات کا مکلف ٹھہرایا ہے کہ وہ کشمیریوں کے سامنے اس بات کی وضاحت کریں کہ سیلف رول کا مطلب کیا تھا۔ انہوں نے کہا ہے”اب جبکہ پی ڈی پی نے سیلف رول پر سرسری بات کرنا تک بھی بند کردیا ہے مفتی صاحب اور انکی پارٹی کو اس بات کی وضاحت کرنا ہوگی کہ اس نعرے کا مطلب کیا تھا“۔ انہوں نے کہا ہے کہ انکے خیال میں سیلف رول در اصل ایک اصطلاح تھی جسکا پی ڈی پی کے لئے مقصد اقتدار حاصل کرنا تھا۔ انہوں نے افسوس کے ساتھ کہا ہے کہ مفتی سعید نے کشمیریوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے اور جس مذاکراتی عمل کی مسٹر سعید بظاہر وکالت کرتے رہے ہیں اس سے کشمیریوں کو کچھ حاصل نہیں ہوا ہے البتہ اُلٹا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
خبر کا کوڈ : 444341
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش