0
Wednesday 4 Mar 2015 20:16

یمن کی سیاسی پارٹیوں نے عبوری صدارتی کونسل کی تشکیل پر اتفاق کر لیا

یمن کی سیاسی پارٹیوں نے عبوری صدارتی کونسل کی تشکیل پر اتفاق کر لیا
اسلام ٹائمز۔ یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے کہا ہے کہ اس بات کا امکان موجود ہے کہ یمن کی سیاسی پارٹیوں کے مذاکرات یمن کے بابر کسی دوسرے ملک میں ہوں، تاہم ان ملکوں میں سعودی عرب شامل نہیں ہے۔ جمال عمر نے کہا ہے کہ سیاسی پارٹیاں ایک پانچ رکنی عبوری صدارتی کونسل کی تشکیل پر اتفاق کر لیا ہے۔ ادھر یمن کے مستعفی صدر عبدربہ منصور ہادی نے مطالبہ کیا ہے کہ سیاسی پارٹیوں کے مذاکرات سعودی عرب میں خلیج فارس تعاون کونسل کے ہیڈکوارٹر میں انجام پائیں۔ یمن کے مستعفی صدر جنوبی شہر عدن میں ہیں۔ انہوں نے خلیج فارس تعاون کونسل اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ملکوں سے کہا ہے کہ اپنے سفارتخانے عدن منتقل کر دیں۔ دوسری طرف سے عرب لیگ نے یمن کے مستعفی صدر منصور ہادی کو اپنے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے جسے تحریک انصاراللہ نے یمن کے امور میں مداخلت قرار دیا ہے۔ تحریک انصاراللہ کے اس بیان کے کچھ گھنٹوں بعد عرب لیگ نے منصور ہادی کو ٹیلیفون کر کے دوبارہ انہیں اپنی حمایت کا یقین دلایا۔ قابل ذکر ہے یمن میں کئی دہائیوں تک امریکہ اور سعودی عرب کی مداخلت سے تنگ آکر یمنی عوام نے تحریک انصاراللہ کی سربراہی میں انقلاب برپا کیا کہ جس کے نتیجے میں سابق ڈکٹیٹر علی عبداللہ صالح کو تیس برسوں بعد اقتدار چھوڑنا پڑا، تاہم خیلج فارس تعاون کونسل کے رکن ملکوں عرب ملکوں خصوصا سعودی عرب کی مداخلت کے نتیجے میں اقتدار پر علی عبداللہ صالح کی باقیات کو اپنے پیر جمانے کا موقع مل گیا۔ تحریک انصاراللہ نے صنعا کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لیا ہوا ہے جسے اس وقت امریکہ اور سعودی عرب کی مشترکہ سازشوں کاسامنا ہے۔
خبر کا کوڈ : 444917
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش