اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر کا کہنا ہے کہ جہاں اسلحہ اور مفرورہوں وہاں چھاپے پڑنے چاہئیں، تاہم اس کیلئے جوڈیشل مجسٹریٹ سے اجازت لی جائے۔ لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ تحفظ پاکستان قانون کے تحت چھاپوں کی کھلی چھوٹ نہیں ہونی چاہیے، جہاں بھی مفرورہوں اور اسلحہ ہو وہاں چھاپے مارے جائیں، لیکن جوڈیشل مجسٹریٹ سے اجازت لینی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ چھاپوں پر اعتماد بحال کرنے کیلئے جوڈیشل انکوائری بھی ہونی چاہیے۔