0
Sunday 15 Mar 2015 09:02

نیشنل ایکشن پلان پر اب بھی عمل نہ ہوا تو ہم پلان دینگے، علامہ ساجد نقوی

نیشنل ایکشن پلان پر اب بھی عمل نہ ہوا تو ہم پلان دینگے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ سانحہ امامیہ مسجد حیات آباد پشاور میں شہید ہونے والے لیہ کے نوجوان کاشف علی بلوچ کے چہلم کی مناسبت سے لیہ میں ’’عظمت شہداء‘‘ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس سے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے خصوصی خطاب کیا، جبکہ دیگر مقررین میں مقامی علماء کرام اور شیعہ علماء کونسل لیہ کے رہنماؤں سمیت علامہ مظہر عباس علوی صدر شیعہ علماء کونسل پنجاب، علامہ سید ناظر عباس تقوی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل سندھ، علامہ محمد رمضان توقیر صدر شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا اور دیگر اہلسنت مذہبی شخصیات شامل تھے۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تشیع کی پوری تاریخ قربانیوں سے عبارت ہے اور ارض پاک کی تشکیل و تعمیر اور سلامتی و دفاع میں اب تک قربانیوں کا یہ تسلسل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کے ذمہ دار، مہذب، قانون پسند شہری ہونے کے ناطے ہم صبر و تحمل کا مظاہرہ کرکے پرامن انداز میں ظلم و بربریت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے چلے آرہے ہیں تاہم قانون پسندی کو ہماری کمزوری ہرگز نہ سمجھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں قتل وغارت گری کا بازار گرم ہے جبکہ عوام کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، مساجد و امام بارگاہیں، دفاعی و تعلیمی ادارے، بازار اور گلیاں اسی صورت محفوظ ہو سکتے ہیں جب ریاست کے ذمہ داران اپنے فرائض منصبی پوری دیانت داری سے ادا کریں اور عوام کے جان و مال کے تحفظ جیسی بنیادی ذمہ داری کو یقینی بنائیں۔ نیشنل ایکشن پلان کے بعد ہمارے ادارے اور پاک فوج چاہتی ہے کہ ملک کو اس غلاظت سے صاف کرے، ہم منتظر ہیں اگر ایسا نہ ہوا تو پھر ہم نیشنل ایکشن پلان دیں گے، پھر ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اس ملک کو نجاستوں اور غلاظتوں سے پاک کریں، جس طرح امت مسلمہ کو ہم نے نجاستوں سے پاک کردیا اسی طرح ملک کو ان نجاستوں سے پاک کریں گے۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے باوجود یہ چاروں واقعات شیعوں کے خلاف کیوں ہوئے۔؟ اب بھی نیشنل ایکشن پلان حرکت میں نہیں آیا تو پھر ہم نیشنل ایکشن پلان دیں گے، انہوں نے نوجوانوں کو مخاطب قراردیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو بتاؤ اور ایسی قوم بنو جب پکارا جائے تو تیار نظر آؤ۔
خبر کا کوڈ : 447442
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش