0
Sunday 15 Mar 2015 09:15

مقبوضہ کشمیر میں ’’ٹروتھ اینڈ ریکنسی لیشن کمیشن‘‘ کا قیام عمل میں لایا جائے، محبوبہ مفتی

مقبوضہ کشمیر میں ’’ٹروتھ اینڈ ریکنسی لیشن کمیشن‘‘ کا قیام عمل میں لایا جائے، محبوبہ مفتی
اسلام ٹائمز۔ جنوبی افریقہ کی طرز پر جموں کشمیر میں ’’ٹروتھ اینڈ ریکنسی لیشن کمیشن‘‘ کے قیام کی وکالت کرتے ہوئے پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ اگر 2010ء جیسے تشدد کو دہرایا گیا تو وادی کشمیر میں سینکڑوں مسرت عالم جنم لیں گے۔ انہوں نے مسرت عالم کی رہائی کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ جب کشمیر کی بات آتی ہے تو ہمارے اپنے آئین اور جمہوری عمل کو کیوں نظر انداز کیا جاتا ہے؟ محبوبہ مفتی نے ایک مرتبہ پھر محمد افضل گورو کی پھانسی کو مشکوک قرار دیا اور کہا کہ گورو کو 28ویں نمبر سے اٹھاکر پھانسی پر لٹکا دیا گیا۔ محبوبہ مفتی نے سنیچر کو نئی دہلی میں ’’انڈیا ٹوڈے کانکلیو 2015ء‘‘ میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کئی اہم معاملات پر پارٹی موقف کی وضاحت کی۔ محبوبہ مفتی نے اپنی تقریر کے دوران جموں کشمیر میں حکومت بنانے کیلئے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے کے فیصلے کو درست قرار دیا۔ انہوں نے مسرت عالم کی رہائی کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے واضح کیا کہ مفتی محمد سعید کی قیادت والی ریاستی سرکار کو اس فیصلے پر کوئی افسوس نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسرت عالم نے کبھی بندوق کا استعمال نہیں کیا بلکہ وہ 2010ء کی ایجی ٹیشن کی پیدوار ہیں جس کی قیادت انہوں نے کی تھی۔ پی ڈی پی کی صدر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ’’ہم نے کوئی غلط کام نہیں کیا، ہم نے صرف سپریم کورٹ احکامات پر عمل کیا، اگر سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کرنا غلط ہے تو ہم کیا کریں؟‘‘۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں پوچھا ’’ہم اپنے ہی آئین کو کیوں نظر انداز کرتے ہیں؟ جب کشمیر کی باری آتی ہے، ہم جمہوری عمل کو نظر انداز کیوں کریں؟‘‘ ایک سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے خبردار کیا کہ اگر وادی کشمیر میں 2010ء جیسا تشدد پھر سے بپا کیا گیا تو وادی میں بقول ان کے سینکڑوں کی تعداد میں مسرت عالم جنم لیں گے۔
خبر کا کوڈ : 447579
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش