0
Monday 16 Mar 2015 22:46

مقتول کے ورثاء معاف بھی کر دیں تو دہشتگردی کے مقدمے میں سزائے موت ختم نہیں کی جا سکتی، لاہور ہائیکورٹ

مقتول کے ورثاء معاف بھی کر دیں تو دہشتگردی کے مقدمے میں سزائے موت ختم نہیں کی جا سکتی، لاہور ہائیکورٹ
اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ دہشت گردی کے مقدمہ میں مقتول کے ورثاء معاف بھی کر دیں، تو بھی مجرم کی سزائے موت ختم نہیں کی جاسکتی۔ عدالت عالیہ نے یہ آبزویشن فیصل آباد جیل میں قید، تاجر کو اغوا کرکے قتل کرنے والے مجرم قیصر عرف بلا کی پھانسی پر عمل درآمد رکوانے کے لئے دائر درخواست خارج کرتے ہوئے جاری کی۔ دو رکنی بینچ کے روبرو فیصل آباد جیل میں قید قتل کے مجرم قیصر عرف بلا کی جانب سے دائر اپیل میں موقف اختیار کیا گیا کہ قیصر کو تاجر کے اغوا کرکے قتل کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی ہے، اور اس معاملہ پر تمام اپیلیں بھی خارج ہو چکی ہیں، لیکن مقتول کی فیملی سے صلح ہو چکی ہے۔ پھانسی پر عمل درآمد رکوایا جائے۔ دوران سماعت سرکاری وکیل نے بتایا کہ اغوا کرکے قتل کرنے کا جرم دہشت گردی کے زمرہ میں آتا ہے، اور قانون کے تحت جو مقدمہ دہشت گردی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہو، اس میں صلح نہیں ہو سکتی، درخواست خارج کی جائے۔ جس سے اتفاق کرتے ہوئے فاضل بنچ نے مجرم کی درخواست خارج کر دی۔
خبر کا کوڈ : 447978
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش