0
Wednesday 18 Mar 2015 18:14
20مارچ کو یوم قومی اتحاد اور 23 مارچ کو یوم محبت پاکستان منائیں گے

جھوٹے مقدمات سے ہمارے حوصلے پست نہیں کئے جا سکتے، صاحبزادہ حامد رضا

جھوٹے مقدمات سے ہمارے حوصلے پست نہیں کئے جا سکتے، صاحبزادہ حامد رضا
اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ قوم کو تقسیم کرنے کی سازشوں کے توڑ کیلئے جمعہ 20 مارچ کو ملک گیر ’’یوم قومی اتحاد‘‘ منایا جائے گا جبکہ 23 مارچ کو ’’ یوم محبت پاکستان ‘‘ کے طور پر منایا جائے گا۔ پاکستان میں اقلیتوں کے غیر محفوظ ہونے کا پروپیگنڈہ بے بنیاد ہے۔ دہشت گردی کا نشانہ صرف چرچ نہیں مسجدیں اور مزارات بھی بنتے ہیں۔ ہر سیاسی و مذہبی جماعت کے عسکری ونگ کو ختم ہونا چاہیئے۔ طالبان کا ہدف نفاذ شریعت نہیں بلکہ پاکستان کو کمزور کر کے ڈالر کمانا ہے۔ پاکستان میں دہشت گردی کیلئے بھارت نے خفیہ مشن پر کام تیز کر دیا ہے۔ آپریشن ضرب عضب نے بھارتی عزائم خاک میں ملا دیئے ہیں۔ پارلیمنٹ عوام کی نمائندہ ایلیٹ کلب ہے۔ رحیم یار خان میں مسلم لیگ کے ایم پی اے کی حاملہ خاتون سے زیادتی کا واقعہ قابل مذمت ہے۔ ایم پی اے کو گرفتار کر کے عبرت کا نشان بنایا جائے اور اسمبلی ختم کی جائے۔ حکومتی رٹ کی کرچیاں کراچی سے خیبر تک بکھری ہوئی ہیں۔ پنجاب حکومت جھوٹے مقدمات بنا کر سیاسی انتقام لے رہی ہے۔ جھوٹے مقدمات سے ہمارے حوصلے پست نہیں کئے جا سکتے۔ تخت لاہور کے شہزادوں کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنی اتحاد کونسل کی کور کمیٹی کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ پاکستان میں داعش کا سب سے بڑا حامی اسلام آباد میں حکمرانوں کی ناک کے نیچے بیٹھا ہوا ہے لیکن حکمران ریاست کے اس باغی کے خلاف کارروائی سے ڈرتے ہیں، اسے بزدل حکمران پاکستان اور عوام کا تحفظ نہیں کرسکتے۔ اکیسیویں آ ئینی ترمیم اور فوجی عدالتوں کے مخالفین کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا عہدہ دے دینا المیہ ہے۔ پاکستان میں بہنے والے خون کے ذمہ دار حکمران ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا فیصلہ کن مرحلہ شروع ہو گیا۔ سیاسی قیادت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوجی قیادت کا ساتھ دیا تو مستقبل کا پاکستان پر امن پاکستان ہو گا۔ کراچی سے خیبر تک دہشتگردوں، مجرموں اور قاتلوں کا صفایا کیا جانا چاہیئے۔ مسیحی برادری مشکل وقت میں صبر و تحمل سے کام لے۔ مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل ہونے والے دو افراد کا مقدمہ وزیر اعلی پنجاب کے خلاف درج ہونا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 448407
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش