0
Thursday 2 Apr 2015 21:50

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جارہی، احسن اقبال

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جارہی، احسن اقبال
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال سے بدھ کی شام ملاقات کی۔ جس میں بلوچستان میں وفاقی حکومت کے فنڈز سے جاری منصوبوں کی پیشرفت اور ان پر کام کی رفتار کا جائزہ لیا گیا۔ صوبائی وزیر اطلاعات عبدالرحیم زیارتوال، چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اﷲ چٹھہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری نصیب اﷲ بازئی، وفاقی سیکرٹری منصوبہ بندی حسن نواز تارڑ اور وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری نسیم احمد لہڑی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ملاقات میں بلوچستان میں مواصلات، واٹر سیکٹر اور توانائی کے شعبوں میں وفاقی حکومت کے تعاون سے جاری 127 منصوبوں کی پیشرفت کے ساتھ ساتھ 20 نئے منصوبوں اور سریاب اوور ہیڈ برج کے منصوبے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعلٰی نے کہا کہ وفاقی حکومت کے فنڈ سے جاری وہ منصوبے جن پر وفاقی ادارے عملدرآمد کر رہے ہیں، ان کے حوالے سے ہونے والی پیشرفت کے بارے میں صوبائی حکومت کو آگاہ نہیں کیا جاتا۔ لہٰذا انہوں نے اس بات کی ضرورت پر زور دیا کہ پلاننگ کمیشن اور صوبائی حکومت کے درمیان رابطوں کے فقدان کو ختم کرتے ہوئے مربوط روابط قائم کئے جانے چاہئیں۔ تاکہ صوبائی حکومت وفاقی منصوبوں کی پیشرفت سے مکمل طور پر آگاہ رہے اور ان کی تکمیل میں کسی قسم کی رکاوٹ حائل نہ ہو اور عوام کو ان کا فائدہ پہنچے۔

وفاقی وزیر نے یقین دلایا کہ بلوچستان میں کام کرنے والے وفاقی ادارے صوبائی حکومت سے سہ ماہی اجلاس باقاعدگی کے ساتھ منعقد کرکے انہیں منصوبوں کی پیشرفت سے آگاہ کریں گے۔ صوبائی حکومت کو مکمل طور پر باخبر رکھا جائے گا اور اس ضمن میں صوبائی حکومت کے تحفظات کو فوری طور پر دور کیا جائے گا۔ انہوں نے اس بات کی یقین دہانی بھی کرائی کہ وفاقی منصوبوں کے لئے فنڈ کے اجراء میں تاخیر نہیں ہوگی۔ جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل اور نئے منصوبوں پر جلد از جلد عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس ماہ کی 6 تاریخ کو متعلقہ وفاقی محکموں کے سیکرٹریوں اور دیگر حکام کے ہمراہ کوئٹہ آئیں گے اور وفاقی منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ لینے کیلئے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ جبکہ وہ چیمبر آف کامرس، میڈیا اور اراکین صوبائی اسمبلی سے ملاقات کرکے گوادر کاشغر روٹ پر پائی جانے والی غلط فہمیاں اور ابہام کو دور کریں گے۔ ملاقات میں بلوچستان میں پانی کے وسائل کی ترقی اور بارش کے پانی کو ذخیرہ کرکے زراعت کیلئے بروئے کار لانے کیلئے ڈیموں کی تعمیر پر بھی بات چیت کی گئی۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ کچھی کینال میں اس سال 30 جون تک پانی چھوڑ دیا جائے گا۔ تاہم انہوں نے اس بات کی ضرورت پر زور دیا کہ صوبائی حکومت کچھی کینال کے کمانڈ ایریا کی ڈویلپمنٹ کیلئے ضروری اقدامات کرے۔ وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ صوبائی محکمہ زراعت کو کمانڈ ایریا کی ڈویلپمنٹ کا ٹاسک دیتے ہوئے جنگی بنیادوں پر کام کرنے کی ہدایت کی جائے گی۔ ملاقات میں سوئی ٹاؤن کی ترقی سے متعلق امور پر بھی بات چیت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ سوئی کو ایک ماڈل ٹاؤن کے طور پر ترقی دیتے ہوئے وہاں پانی، بجلی اور گیس سمیت دیگر ضروری سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اس حوالے سے وفاقی و صوبائی حکومت اور پی پی ایل مشترکہ طور پر فنڈنگ کریں گے۔ جبکہ چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اﷲ چٹھہ نے کہا کہ سوئی ٹاؤن کیلئے ماسٹر پلان جلد تیار کرلیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 451564
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش