0
Friday 3 Apr 2015 10:35

ایران کے ایٹمی پروگرام کا تسلیم کیا جانا مذاکرات کا اہم ترین ثمرہ ہے، عباس عراقچی

ایران کے ایٹمی پروگرام کا تسلیم کیا جانا مذاکرات کا اہم ترین ثمرہ ہے، عباس عراقچی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ سید محمد عباس عراقچی نے کہا ہے کہ لوزان میں ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے مشترکہ بیان میں ایران کے ایٹمی پروگرام کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ ایرانی نائـب وزیر خارجہ اور مذاکرتی ٹیم کے سینیئر رکن سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران اور پانچ جمع ایک کا تفاہم پر مبنی لوزان بیانیہ، تقریباً سولہ مہینوں کے مسلسل مذاکرات کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیانیہ اسلامی جمہوریہ ایران کے لئے ایک اہم کامیابی شمار ہوتا ہے۔ سید عباس عراقچی نے ایران کے ٹی وی چینل ٹو پر گفتگو میں ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے مشترکہ بیانیہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے مذاکرات میں فریقین کی فتح کا نظریہ برقرار رکھا جبکہ ہمارا مدمقابل بھی اپنے اھداف تک پہنچنا چاہتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مدمقابل کا ایک مطالبہ، اعتماد کی بحالی تھا اور وہ اس بات کی ضمانت چاہتا تھا کہ ایران، اپنے ایٹمی پروگرام کو فوجی مقاصد کی طرف نہیں موڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے اس بات کی ضمانت دے کر اپنے بنیادی اور قانونی مطالبات کو منوا لیا، جن میں عالمی سطح پر ایران کے ایٹمی پروگرام کو تسلیم کیا جانا اہم ترین مطالبہ تھا۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے چھ قراردادیں منظور کی تھیں اور ایران کے ایٹمی پروگرام کو بے اعتبار بنا دیا تھا، لیکن اب یہ ساری قراردادیں کالعدم ہوجائیں گی۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ یہ ایک تاریخی نکتہ ہے اور اقوام متحدہ کی تاریخ میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی کہ ایک ساتھ چھ قراردادیں کالعدم قرار دی جائیں گی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے ایٹمی پروگرام کو تسلیم کرلیا جائے گا۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ مغربی ممالک نے ایران پر دس برسوں سے پابندیاں لگا رکھی تھیں اور ان کا مطالبہ تھا کہ ایران، یورینیم کی افزودگی بند کرے، لیکن اب صورت حال یہ ہے کہ ایران میں یورینیم کی افزودگی کا حق بھی مان لیا گیا ہے اور اسکے ایٹمی پروگرام کے جاری رہنے کی ضمانت بھی مل گئی ہے۔ واضح رہے کہ ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے ممالک نے اپنے طویل مذاکرات کے بعد لوزان میں ایک مشترکہ بیانیہ جاری کیا ہے، جس میں حتمی معاہدے کے لئے دائ‏رہ کار معین کیا گیا ہے۔ جوہری معاہدے کے لئے تیار کئے جانے والے فریم ورک تر اتفاق ہوجانے کا عالمی سطح پر وسیع پیمانے پر خیر مقدم کیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 451751
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش