0
Monday 6 Apr 2015 08:22

دم توڑتی بادشاہت کو خطرے میں دیکھ کر سعودی حکمرانوں کی حرمین یاد آگیا، پیر معصوم نقوی

دم توڑتی بادشاہت کو خطرے میں دیکھ کر سعودی حکمرانوں کی حرمین یاد آگیا، پیر معصوم نقوی
اسلام ٹائمز۔ ایم ڈبلیو ایم کے تحت سیمینار بعنوان یمن پر سعودی جارحیت، ضرب عضب اور پاکستان کا کردار سیمینار سے خطاب میں جے یو پی (نیازی) کے مرکزی صدر پیر سید معصوم حسین نقوی کا کہنا تھا کہ سنی وہ ہیں جو یمن میں آل نبی (ص) اور آل علی (ع) ہوتے ہوئے اپنے ملک میں جمہوریت کے لئے ڈٹے ہوئے ہیں۔ احمد رضا کے دادا نے نجدیوں کو ان کی زمین پر للکارا اور ان کے پیچھے نماز سے انکار کیا۔ سنی سلفی کی نئی اختراع گھڑ لی گئی ہے۔ ضرب عضب نے طالبان کی نیندیں اڑا دی ہیں، امریکہ کے خریدے ہوئے مولوی کہہ رہے تھے کہ طالبان تربیلہ تک آگئے ہیں، ڈرو ان سے، ڈیڑھ سال تک مذاکرات ہوئے، نواز، شہباز اور رانا ثناء اللہ نے داتا گنج بخش اور دیگر درگاہوں پر حملہ کرایا اور پھر یہ کہتے ہیں کہ سنی ہیں۔ ان پر جتنی لعنت بھیجی جائے کم ہے۔ ہمارے اکابر شیعہ دوستوں کو اپنا ساتھی مانتے ہیں۔ بعد ازاں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ یمن پر سعودی حملے کی پرزور مذمت کرتے ہیں، ایک ارب 70 کروڑ مسلمان حرمین کی حفاظت کے لئے تیار ہیں لیکن دراصل حرمین کو نہیں بلکہ سعودی بادشاہت کو خطرہ ہے، دم توڑتی بادشاہت کو خطرے میں دیکھ کر سعودیہ کے حکمرانوں کی حرمین شریفین یاد آگیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ستر ہزار فوجیوں اور شہداء کی دیت کس سے وصول کی جائے۔ یہی اہل سنت اور اہل تشیع ہیں جنہوں نے اس ملک کو بنایا اور اب اس کی سالمیت کے لئے بھی یکجان ہیں۔
خبر کا کوڈ : 452173
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش