1
0
Tuesday 7 Apr 2015 22:30
وہ کون ہیں جو تکفیری عناصر کی حمایت کر رہے ہیں؟

امریکہ اور صیہونی حکومت اسلامی ممالک کے داخلی اختلافات سے خوش ہیں، سید علی خامنہ ای

مسلم ممالک کی ذمہ داری ہے کہ اپنے مسائل کے حل کیلئے خود قدم اٹھائیں
امریکہ اور صیہونی حکومت اسلامی ممالک کے داخلی اختلافات سے خوش ہیں، سید علی خامنہ ای
اسلام ٹائمز۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ یمن کے بحران کا راہ حل حملوں کو بند کرنا اور غیر ملکی مداخلت کو روکنا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا موقف یمن سمیت تمام ممالک کے سلسلے میں بیرونی مداخلت کی مخالفت پر مبنی ہے، اس لئے یمن کے بحران کا راہ حل بھی ان حملوں کو بند کرنا اور یمنی عوام کے خلاف بیرونی مداخلت کو روکنا ہے۔ آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ نے منگل کی سہ پہر ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ ہم نے ہمیشہ اسی بات پر تاکید کی ہے اسلامی ممالک امریکہ اور مغربی ملکوں پر اعتماد کرکے کوئی فائدہ حاصل نہیں کرسکتے اور آج بھی یہ مسلم ممالک خطے میں مغرب کے اسلام مخالف اقدامات کا واضح طور پر مشاہدہ کر رہے ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے خطے کے بعض ممالک کی صورتحال اور شام و عراق میں دہشت گردوں کی وحشیانہ سرگرمیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی ان واقعات کے پس پردہ خفیہ ہاتھوں کو نہ دیکھے تو اس نے خود کو دھوکے میں رکھا ہے۔ آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے اس حقیقت کی تائید میں خطے کی صورتحال سے امریکہ اور صہیونی حکومت کی خوشی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی عناصر، بہت سی مغربی حکومتیں اور سب سے زیادہ امریکہ ان واقعات سے خوش ہے، وہ داعش کو ختم کرنا نہیں چاہتے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے یہ سوال اٹھاتے ہوئے کہ وہ کون ہیں جو تکفیری عناصر کی حمایت کر رہے ہیں؟ کہا کہ اغیار یقیناً یہ نہیں چاہتے کہ یہ مسائل حل ہوں، اس لئے یہ مسلم ممالک کی ذمہ داری ہے کہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خود قدم اٹھائیں اور ٹھوس فیصلہ کریں، لیکن افسوس کہ اجتماعی طور پر کوئی مناسب اور تعمیری فیصلہ نہیں کیا جاتا ہے۔ آیت اللہ العظمٰی خامنہ ای نے اسلامی بیداری کے ذریعے دنیا بھر میں رونما ہونے والی عظیم تبدیلیوں کو دشمنان اسلام کی تشویش کا اہم سبب قرار دیا اور اس عظیم تحریک کے خلاف دشمنوں کے منصوبوں اور سازشوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج امریکہ اور صہیونی حکومت بعض اسلامی ممالک کے داخلی اختلافات سے خوش ہیں اور ان مشکلات کا واحد راہ حل یہی ہے کہ اسلامی ممالک باہمی تعاون کے ذریعے مناسب اور تعمیری اقدامات عمل میں لائیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں عالم اسلام کی روز افزوں کامیابی و کامرانی اور شوکت و عزت کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ علاقے کے مسائل کے حل کی غرض سے اسلامی جمہوریہ ایران تبادلہ خیال اور ہم فکری کے لئے آمادہ ہے۔ ترکی کے اعلٰی سطحی وفد کی رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی، وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور بعض دیگر شخصیات بھی موجود تھیں۔
خبر کا کوڈ : 452748
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

zahid mehdi
Pakistan
daesh dhshdgrd amrica k na jaiez ulad h is ki khatima hi is c najat hasil kr skty h
ہماری پیشکش