QR CodeQR Code

یمن پر پارلیمنٹ کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں

علمی اختلاف کو فرقہ وارنہ رنگ نہیں دینا چاہیے، علامہ امین شہیدی

10 Apr 2015 23:44

اسلام ٹائمز: علماء کانفرنس سے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ تمام مسالک کو اپنی صفوں سے تکفیری عناصر کو نکالنا چاہیے اور ان سے علیحدگی کا اعلان کرنا چاہیے، تمام مدارس میں مشترکہ نصاب پڑھایا جانا چاہیے۔


اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کا فیصلہ قومی امنگوں کا ترجمان ہے، فوج نہ بھیجنے کے فیصلے کی مکمل حمایت کرتے ہیں، ہم نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ فوج کو سعودی عرب کی درخواست پر بھیج کر متنازعہ نہ بنایا جائے، یمن کا معاملہ سیاسی ہے جسے چند عناصر نے فرقہ وارنہ بنانے کی کوشش کی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایس یو سی کے زیراہتمام علماء اسلام کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ تمام مسالک کو اپنی صفوں سے تکفیری عناصر کو نکالنا چاہیے اور ان سے علیحدگی کا اعلان کرنا چاہیے، تمام مدارس میں مشترکہ نصاب پڑھایا جانا چاہیے اور اس سلسلے میں ایسے اقدامات ہونے چاہیں کہ مختلف مکاتب فکر کے علماء ایک دوسرے کے مدارس میں آسکیں اور درس دے سکیں گے، اس عمل سے عملی وحدت کا مظاہرہ ہوگا جس سے تکفیریت تنہا ہوگی اور فرقہ وارنہ ہم آہنگی میں بھی اضافہ ہوگا۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ مسالک کے درمیان علمی اختلافات ہیں جن کا فرقہ واریت سے کوئی تعلق نہیں۔ اس لئے علمی اختلاف کو فرقہ واریت کا رنگ نہیں دینا چاہیے، علامہ امین شہیدی نے تجویز دی کہ ایسا مشترکہ نصاب تشکیل دینا چاہیے جو تمام مکاتب فکر کو قبول ہو۔


خبر کا کوڈ: 453438

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/453438/علمی-اختلاف-کو-فرقہ-وارنہ-رنگ-نہیں-دینا-چاہیے-علامہ-امین-شہیدی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org