QR CodeQR Code

وفاقی جماعتوں نے آج تک گلگت بلتستان کو اہمیت نہیں دی، اسلامی تحریک پاکستان

14 Apr 2015 16:37

اسلام ٹائمز: گلگت میں پریس کانفرنس سے خطاب میں اسلامی تحریک پاکستان جی بی کے رہنماوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جی بی 68 سالوں سے آئین پاکستان کے نفاذ کا منتظر ہے، لہٰذا آئین پاکستان میں ترمیم کرکے گلگت بلتستان کو مکمل آئینی صوبہ بنایا جائے۔


اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک پاکستان گلگت بلتستان کے رہنماء شیخ مرزا علی اور سابق صوبائی وزیر دیدار علی سمیت دیگر رہنماﺅں نے گلگت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات کے موقع پر ہمیشہ سے مختلف جماعتوں نے گلگت بلتستان کے محب وطن عوام کو بہلانے کی کوششیں کی ہیں اور ووٹ حاصل کرنے کے لئے کئے جانے والے اعلانات وقتی ثابت ہوئے ہیں اور ایسا کچھ حالیہ انتخابی مہم میں بھی ہونے جا رہا ہے۔ ہمیں افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ آج تک گلگت بلتستان کو اہمیت دی گئی اور نہ ہی گلگت بلتستان کے عوام کی ڈیمانڈ کو سمجھا گیا۔ اسلامی تحریک پاکستان ایسی اصلاحات کی بھرپور مخالفت کرے گی جو حکومت کے جانے کے ساتھ خود بخود معدوم ہوجائے اور گلگت بلتستان کے عوام ان اصلاحات کو قبول نہیں کرے گی جو وزارت امور کشمیر کے کسی سیکشن افسر کے دستخطوں سے جاری کی جائیں، کوئی بھی وفاقی حکومت گلگت بلتستان کو حقوق دینا چاہتی ہے تو اصلاحات کرنا ہونگی۔

انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کو حقوق دینا چاہتی ہے تو مندرجہ ذیل اقدامات اور اصلاحات کرنے کی ضرورت ہے۔
1۔ گلگت بلتستان گذشتہ 68 سالوں سے آئین پاکستان کے نفاذ کا منتظر ہے، لہٰذا آئین پاکستان میں ترمیم کرکے گلگت بلتستان کو مکمل آئینی صوبہ بنایا جائے۔
2۔ غیرآئینی گورنر کے ہوتے ہوئے کس طرح آئینی اصلاحات کا اعلان کیا جاسکتا ہے، گلگت بلتستان کا اعتماد تب بحال ہوسکتا ہے جب صوبائی اختیارات واپس جی بی کو منتقل کرکے گورنر سے لے کر اسمبلی اور مکمل آئینی صوبائی اختیارات دیئے جائیں۔
3۔ گلگت بلتستان میں آئینی ترامیم کو آئینی تحفظ دینے کیلئے سب سے پہلے آئین پاکستان نافذ کیا جائے۔
4۔ ہمیں تعجب ہوتا ہے کہ گلگت بلتستان کے ملکی سرحدوں کی حفاظت کی ذمہ دار عسکری قیادت کے گلگت بلتستان کو پاکستان کا اٹوٹ انگ قرار دینے کے باوجود سیاسی قیادت جی بی کو آئین پاکستان کا حصہ قرار دینے سے گریزاں ہیں۔
5۔ پاک چین دوستی کی شہ رگ گلگت بلتستان کے بغیر اقتصادی راہداری نامکمل ہونے کے باوجود جی بی کو نظر انداز کیا گیا ہے، جس سے گلگت بلتستان کو منفی پیغام دیا جا رہا ہے۔ لہٰذا گلگت بلتستان کو اکنامک زون کا مرکز قرار دیا جائے۔
6۔ توانائی کے بے شمار مواقع گلگت بلتستان میں موجود ہیں مگر لوڈشیڈنگ بڑھتی جا رہی ہے، زیرتعمیر ڈیمز میں حکومت سنجیدہ نظر نہیں آتی اور ڈیم سے متاثرہ آبادیوں میں تفریق کر رہی ہے۔ لہٰذا پیدوار کے تناسب کو مدنظر رکھتے ہوئے زیر تعمیر ڈیموں بالخصوص روندو بونجی ڈیم متاثرین کے تحفظات دور کئے جائیں۔

7۔ ترقیاقی منصوبے اور مواصلاتی رابطوں کی توسیع بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی ہے، کوئی بھی حکومت ان کے ذریعے کسی پر احسان نہیں کرسکتی، لہٰذا گلگت اسکردو روڈ کی خستہ حالی پر سنجیدگی سے غور کیا جائے اور فوری طور پر کام کا آغاز کیا جائے۔
8۔ یمن کے مسئلہ پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اعلامیہ خوش آئند ہے، پاکستان یمن کی کشیدگی کم کرنے میں واضح کردار ادا کرے اور یو اے ای کے سفیر کو طلب کرکے ہتک آمیز بیان پر احتجاج کرے۔
9۔ تعلیمی میدان میں توجہ دی جائے اور ترجیحی بنیادوں پر کیڈٹ کالج گلگت، میڈیکل و انجینئرنگ کالج کا قیام عمل میں لایا جائے۔
10۔ آپریشن ضرب عضب کی مسلسل کامیابیوں پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، جس سے دہشت گردی سے ستائے معاشروں میں امید کی کرن پیدا ہوئی ہے اور ممکنہ طور پر دہشت گردوں کے گلگت بلتستان رخ کرنے کا راستہ روکا جائے اور شاہراہ قراقرم کو مسافروں کیلئے محفوظ بنایا جائے۔
11۔ غیر جانبدار اور شفاف انتخابات، رائے دہندگان کے رائے کا احترام اور الیکشن کا حسن ہوتا ہے مگر جی بی میں مشکوک سرگرمیاں، غیر آئینی گورنر کا انتخاب اور اختیارات کا ناجائز استعمال، نگران وزیراعلٰی کی ایک جماعت سے مکمل وابستگی کا اظہار اور من پسند تبادلے الیکشن کو مشکوک بنا رہے ہیں، الیکشن کو شفاف بنانے کیلئے انصاف پر مبنی اقدامات کئے جائیں۔


خبر کا کوڈ: 454341

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/454341/وفاقی-جماعتوں-نے-ا-ج-تک-گلگت-بلتستان-کو-اہمیت-نہیں-دی-اسلامی-تحریک-پاکستان

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org