Tuesday 21 Apr 2015 01:46
اسلام ٹائمز۔ مفکر پاکستان، شاعر مشرق، حکیم الامت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا 77واں یوم وفات آج ملک بھر میں عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے، ان کی یاد میں ملک بھر مختلف تقاریب کا انعقاد کیا جائے گا۔ علامہ محمد اقبال ممتاز قانون دان اور تحریک پاکستان کی اہم شخصیت ہونے کے علاوہ اردو اور فارسی کے ممتاز شاعر تھے۔ ڈاکٹر علامہ اقبال کو دور جدید کا صوفی شاعر سمجھا جاتا ہے۔ وہ اپنی ذات و فکر میں اتنے بلند تھے، کہ ان کی شخصیت اور شاعری پہ باقاعدہ ڈاکٹریٹ کی ڈگری جاری کی گئی ہے۔ انہوں نے 1930 میں ایک جلسے کے دوران مسلمانوں کی الگ مملکت کا نظریہ پیش کیا۔ علامہ اقبال نے اپنی شاعری کے ذریعے مسلمانوں کو خواب غفلت سے جگایا، اور انہیں خودی کا تصور دیا۔ آج بھی ہندوستان پاکستان کی سرحد کے دونوں جانب انہی کے اشعار لکھے ہوئے ہیں، جبکہ ایران میں انہیں سنا، پڑھا اور سمجھا جاتا ہے، خطے کے کئی ممالک کے تعلیمی نصاب میں ان کی شاعری موجود ہے۔ ان کی شاعری سرحدی حدبندیوں میں مقید نہیں تھی۔ بطور شاعر ان کی معروف ترین تصانیف بانگ درا، بال جبرائیل، ضرب کلیم، زبور عجم، پیام مشرق قابل ذکر ہیں۔ وہ 1938 میں آج ہی کے دن ساٹھ برس کی عمر میں انتقال فرما گئے۔
خبر کا کوڈ : 455744
منتخب
24 Apr 2024
24 Apr 2024
24 Apr 2024
24 Apr 2024
24 Apr 2024
23 Apr 2024
23 Apr 2024
علامہ نے دو خواب دیکھے
۱۔ پاکستان بننے کا خواب (جسکے لئے انہوں نے تصور پاکستان پیش کیا۔؎
۲۔ تہران ایران کو عالمی عدالت کا مرکز بننے کا
تہران ہو گر عالم مشرق کا جینوا
شاید کہ سارے عالم کی تقدیر بدل جائے
لیکن افسوس ہے اس فکر پر جو ایرانو فوبیا پھیلا رہے ہیں۔