0
Wednesday 1 Dec 2010 12:36

ایرانی سائنسدان کے قتل میں موساد، سی آئی اے اور ایم آئی 6 ملوث ہیں، برطانوی اخبار

ایرانی سائنسدان کے قتل میں موساد، سی آئی اے اور ایم آئی 6 ملوث ہیں، برطانوی اخبار
اسلام ٹائمز[مانیٹرنگ ڈیسک]- لندن سے چھپنے والے اخبار "دی اینڈیپنڈنٹ" (The Independent) کے 30 نومبر کے شمارے میں دعوی کیا گیا ہے کہ 29 نومبر پیر کے دن تہران میں دو جوہری سائنسدانوں اور یونیورسٹی پروفیسرز پر ہوئے قاتلانہ حملے میں سی آئی اے، موساد اور ایم آئی 6 ملوث ہیں۔ ان حملوں میں ایک سائنسدان پروفیسر شہریاری شہید جبکہ دوسرے دانشمند پروفیسر فریدون عباسی زخمی ہو گئے تھے۔
اینڈیپنڈنٹ نے لکھا ہے کہ تہران میں انجام پانے والے یہ دہشت گردانہ اقدامات اسرائیلی جاسوسی ادارے موساد (MOSSAD)، اور اسکے ھمفکر امریکی اور برطانوی جاسوسی ادارے سی آئی اے (CIA) اور ایم آئی 6 (MI6) کی ان کوششوں کا حصہ تھے جنکا مقصد ایران کے ایٹمی پروگرام کو سبوتاژ کرنا یا سنجیدہ مشکلات سے روبرو کرنا ہے۔ اخبار مزید لکھتا ہے کہ مشرق وسطی اور موساد کی تاریخ کے بارے میں آگاہی رکھنے والے سیاسی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ تہران میں ایران کے جوہری سائنسدانوں پر قاتلانہ حملوں میں اسرائیلی جاسوسی ایجنسی موساد ہی ملوث ہے، اور یہ دہشت گردانہ اقدامات اسرائیل، برطانیہ اور امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف وسیع پیمانے پر خفیہ سرگرمیوں کا ایک نمونہ ہیں۔
روزنامہ اینڈیپنڈنٹ کے مطابق گذشتہ چار برس میں ایران کے جوہری پروگرام سے مربوط سائنسدانوں پر یہ چوتھا حملہ تھا۔ اخبار لکھتا ہے کہ تہران میں انجام پانے والے ان قاتلانہ حملوں کے طریقہ کار سے واضح ہوتا ہے کہ انکے پیچھے موساد کا ہاتھ ہے کیونکہ یہ کاروائیاں موٹر سائیکلوں کے ذریعے انجام پائی ہیں جو موساد کا خاص طریقہ کار ہے اور 1995 میں بھی موساد نے اسی طریقے سے فلسطین اسلامک جہاد کے سربراہ ڈاکٹر فتحی شقاقی کو مالٹا میں شہید کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 45654
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش