0
Wednesday 6 May 2015 23:20

ایران سے بجلی کی حصول کیلئے جلد از جلد اقدامات کئے جائیں، عاصم کرد گیلو

ایران سے بجلی کی حصول کیلئے جلد از جلد اقدامات کئے جائیں، عاصم کرد گیلو
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان اسمبلی نے کیسکو سے متعلق حاجی اسلام بلوچ کی تحریک التواء پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے سید لیاقت آغا نے کہا کہ یہ انتہائی سنجیدہ مسئلہ ہے۔ واپڈا نے بلوچستان کو آج تک پوری بجلی نہیں دی ہے۔ کیسکو چیف نے وزیراعلٰی کے سامنے یقین دہانیوں کے بعد اب زمینداروں کو 8 گھنٹے بجلی دینے سے انکار کر دیا ہے۔ میرے حلقے میں رات کو صرف 3 گھنٹے بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ میں نے کیسکو حکام سے کہا ہے کہ کم از کم یہ بجلی دن کو دی جائے۔ میں نے 2013-14 کے بجٹ سے بجلی کی فراہمی کے لئے فنڈز دیئے، مگر آج تک کام نہیں ہوا۔ دوسری جانب بجلی کی شارٹ فال کا مسئلہ بدستور موجود ہے۔ اس سلسلے میں فوری طور پر کیسکو حکام سے بات کرکے بجلی کے منصوبے مکمل کئے جائیں۔ زمینداروں اور گھریلو صارفین کو بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ نصراللہ زیرے نے کہا کہ ہم نے زمینداروں کو 8 گھنٹے بجلی کی فراہمی کے لئے 8 ارب روپے کی سبسڈی دی۔ ہمارا صوبہ 18 سو میگاواٹ بجلی پیدا کرتا ہے۔ مگر ہمارے پاس جو ٹرانسمیشن لائنیں ہیں، ان میں بمشکل 5 سو میگاواٹ بجلی آسکتی ہے۔ ہمیں ٹرانسمیشن لائنوں کو بہتر بنانا ہوگا۔ میں نے 2013-14 کے بجٹ میں بجلی کے منصوبے کے لئے فنڈز دیئے جبکہ 2014-15 کے لئے بھی فنڈز دیئے ہیں۔ مگر ڈیڑھ سال سے صرف تسلیاں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام منصوبے مکمل کئے جائیں۔ حاجی اسلام بلوچ نے اس موقع پر کہا کہ 2 سال پہلے فنڈز دینے کے باوجود میرے حلقے میں بجلی کے منصوبے پورے نہیں کئے جا رہے۔ مکران ڈویژن میں بجلی ایران سے آتی ہے اور وہاں پر شارٹ فال کا کوئی مسئلہ نہیں۔ اس کے باوجود شدید گرمی میں 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔

عاصم کرد گیلو نے کہا ہے کہ ہم گذشتہ اسمبلی میں بھی بجلی کے مسئلے پر آواز بلند کرتے رہے۔ وعدے کے باوجود 8 کی بجائے زمینداروں کو صرف 2 گھنٹے بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ ہماری ضروریات 17 سو میگاواٹ ہیں، مگر صرف 5 سو میگاواٹ بجلی دی جا رہی ہے۔ ایران سے ایک ہزار میگاواٹ بجلی کا مسئلہ بدستور حل نہیں ہوسکا۔ ایران سے بجلی کی حصول کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ محمد خان لہڑی نے کہا کہ نصیر آباد میں شدید گرمی میں طویل لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے یہ سلسلہ بند کرایا جائے۔ یاسمین لہڑی نے کہا کہ بجلی کے حوالے سے صوبائی حکومت کے محکموں میں کوآرڈنیشن ہونی چاہیے۔ رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ اہم مسئلہ بجلی کی منصوبوں کی عدم تکمیل اور ٹرانسفارمر اور کھمبے فراہم نہ کرنا ہے۔ صوبائی حکومت اس سلسلے میں اقدامات کریں۔ اس موقع پر وزیراعلٰی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے ایوان کو یقین دلایا کہ میں آج اسلام آباد جا رہا ہوں، وہاں پر متعلقہ حکام سے اس سلسلے میں بات ہوگی۔ منصوبوں کے عدم تکمیل کے حوالے سے انکوائری کمیٹی بن چکی ہے، اگر نہیں بنی ہے تو جلد بنا کر ارکان کی شکایت دور کر دیں گے۔ وزیراعلٰی کی یقین دہانی پر ڈپٹی اسپیکر نے تحریک التواء نمٹا دی۔
خبر کا کوڈ : 458910
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش