0
Wednesday 6 May 2015 23:15

داعش کیلئے پاکستان میں سرمایہ کاری پہنچ چکی ہے، علامہ امین شہیدی

داعش کیلئے پاکستان میں سرمایہ کاری پہنچ چکی ہے، علامہ امین شہیدی
اسلام ٹائمز۔ امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام انسانی فکر سے بالا تر ہیں۔ وہ بہترین قاضی، سپہ سالار، جنگجو اور فلسفی تھے۔ اگرچہ ان سے محبت اور دشمنی کرنے والے دونوں انتہاوں تک چلے گئے ہیں، مگر انہیں کسی مذہب یا فرقے تک محدود نہیں کیا جاسکتا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے لاہور ہائی کورٹ بار کے کراچی شہداء ہال میں المصطفٰی لائرز فورم کے زیر اہتمام جشن مولود کعبہؑ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں ایڈیشنل ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل ڈاکٹر محمد انور گوندل، سیکرٹری لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن احمد قیوم ملک، فنانس سیکرٹری اختر شیرازی، سعید احمد قادری، چودھری مرتض علی اولکھ، ملک اعجاز حسین گورچھا، سجاد حیدر نقوی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ احمد قیوم ملک نے وکلا میں شیلڈز بھی تقسیم کیں۔ علامہ امین شہیدی نے مولائے کائنات علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے طرز حکمرانی اور عدل و انصاف پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ غیر مسلم مصنفین نے بھی وصی رسول کی صلاحیتوں کو تسلیم کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد داعش کے لئے پاکستان میں سرمایہ کاری پہنچ چکی ہے۔ اسے روکنے کے لئے محب وطن قوتوں کو متحد ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ کو تقسیم کرنے کے امریکی اور اسرائیلی ایجنڈے پر یمن کے تنازع میں سعودی عرب عمل کر رہا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنما نے کہا کہ یمن کی سیاسی جنگ کا فرقہ واریت سے کوئی تعلق نہیں۔ حوثی مجاہدین اہل سنت کے زیادہ قریب ہیں۔ شافعی مسلک کے پیروکار بھی ان کے ساتھ ہیں جبکہ انصار اللہ اتحاد ملک کے 80 فیصد حصے پر کنٹرول رکھتا ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل ڈاکٹر محمد انور گوندل نے عالمی امن کے لئے مذاہب کے درمیان مکالمے اور بین المسالک ہم آہنگی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے تنازعات کو فریقین کو مرضی کے مطابق حل کر لیا جائے تو دنیا سے 70 فیصد بدامنی ختم ہوجائے گی۔
خبر کا کوڈ : 458940
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش