0
Wednesday 6 May 2015 14:30
ایران دباؤ میں آکر مذاکرات نہیں کریگا

ملت ایران جارحیت کا ارتکاب کرنے والے کو نہیں چھوڑے گی، سید علی خامنہ ای

ملت ایران جارحیت کا ارتکاب کرنے والے کو نہیں چھوڑے گی، سید علی خامنہ ای
اسلام ٹائمز۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ملت ایران کسی طرح کی دھمکی اور دباؤ میں آ کر مذاکرات نہیں کرے گی۔ پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایران بھر سے آئے ہوئے اساتذہ نے یوم معلم کی مناسبت سے آج بدھ کے دن تہران کے حسینیہ امام خمینی (رہ) میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای کے ساتھ ملاقات کی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اس موقع پر اساتذہ سے خطاب کے دوران ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے ایٹمی مذاکرات کے بارے میں کہا کہ ملت ایران دھمکی اور دباؤ میں آکر مذاکرات نہیں کرے گی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے مزید کہا کہ ہم دھمکی کے ساتھ کرائے جانے والے مذاکرات کے حق میں نہیں ہیں۔ آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ ہماری مذاکراتی ٹیم کو ریڈ لائنز کا خیال رکھتے ہوئے مذاکرات کرنے چاہئیں اور توہین اور دھمکی برداشت نہیں کرنی چاہیئے۔ ایران کے سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ کو مذاکرات کی ضرورت ایران سے زیادہ نہ ہو تو اس سے کم بھی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ چند دنوں کے دوران امریکہ کے دو عہدیداروں نے ایران کو فوجی حملے کی دھمکی دی ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے امریکی عہدیداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمہارے اندر ایسا کرنے کی جرات ہی نہیں ہے۔ رہبر انقلاب نے مزید کہا کہ میں نے ایران کو دھمکی دینے والے امریکہ کے سابق صدر کے زمانے میں بھی کہا تھا کہ اب حملہ کرکے بھاگ نکلنے کا زمانہ گزر چکا ہے۔ ملت ایران جارحیت کا ارتکاب کرنے والے کو نہیں چھوڑے گی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے یمن پر سعودی عرب کے فوجی حملے کے بارے میں کہا کہ یمن پر سعودی عرب کے حملے کا کوئی جواز نہیں ہے اور امریکہ بھی اس ظلم عظیم کی حمایت کر رہا ہے۔ امریکہ سعودی عرب کو خفیہ اطلاعات اور ہتھیار دے رہا ہے۔ کیا اس سے بڑھ کر بھی کوئی ذلت ہوسکتی ہے۔؟ رہبر انقلاب اسلامی نے ایران کی جانب سے یمن کو بھیجی جانے والی ادویات کے بارے میں کہا کہ یہ لوگ کہتے ہیں کہ ایران ان کی مدد کیوں کر رہا ہے۔؟ ہم یمن میں ادویات بھیجنا چاہتے تھے، یمن والوں کو ہمارے ہتھیاروں کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یمن کی تمام چھاؤنیاں انصار اللہ کے پاس ہیں۔
خبر کا کوڈ : 458948
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش