0
Thursday 7 May 2015 20:54

کسی مدرسے میں دہشتگردی کی تعلیم نہیں دی جاتی، ملی مجلس شرعی

کسی مدرسے میں دہشتگردی کی تعلیم نہیں دی جاتی، ملی مجلس شرعی
اسلام ٹائمز۔ ملی مجلس شرعی کے زیر اہتمام استحکام پاکستان میں دینی مداراس کے کردار کے موضوع پر منعقدہ اجلاس میں دینی جماعتوں کے قائدین نے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کے اس بیان کہ’’ دینی مدارس جہالت کی فیکٹریاں ہیں‘‘ پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں، جانوں پر کھیل کر ان کی حفاظت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جتنا اسلحہ اور ٹارگٹ کلرز سیاسی جماعتوں اور دیگر تنظیموں کے دفاتر سے پکڑے گئے، کسی مدرسے سے پکڑے جاتے تو آج طوفان اٹھ چکا ہوتا، دینی مدارس کی وجہ سے پاکستان قائم ہے۔ ہم ان مدارس کے تحفظ کے لئے انگریزوں کا مقابلہ کیا، ان کے ایجنٹوں کا بھی مقابلہ کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار ملی مجلس شرعی کے مرکزی صدر مفتی محمد خان قادری، پروفیسر ڈاکٹر محمد امین، جسٹس (ر) میاں نذیر اختر، علامہ خلیل الرحمن قادری، عالمی انجمن خدام الدین کے میاں محمد اجمل قادری، تنظیم اسلامی کے حافظ عاکف سعید، علامہ مولانا زاہدالراشدی، علامہ احمد علی قصوری، سید عبدالوحید شاہ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، مولانا راغب حسین نعیمی، قاری احمد وقاص، جامعۃ المتنظر کے سید مہدی شاہ سمیت دیگر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علماء نے مزید کہا کہ دینی مدارس نے ملک میں قیام امن اور استحکام کے لیے مثبت کردار ادا کیا ہے، دینی مدارس کی رجسٹریشن کے حق میں ہیں، یہ بہت بڑی فورس ہے حکومت انہیں قومی دھارے میں شامل کرے، ان کا کردار تسلیم کرے یہ دنیا کی سب سے بڑی این جی او ہیں، کسی مدرسے میں دہشت گردی کی تعلیم نہیں دی جاتی۔
خبر کا کوڈ : 459152
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش