0
Friday 8 May 2015 23:09

پاکستان میں قتل پر امریکا میں عمر قید

پاکستان میں قتل پر امریکا میں عمر قید
اسلام ٹائمز۔ نیویارک میں پاکستان میں دہرے قتل کا حکم دینے پر امریکا کی ایک عدالت نے پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور کو عمر قید کی سزا سنا دی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے امریکی پراسیکیوٹر کے حوالے سے میڈیا کو بتایا ہے کہ 62 سالہ محمد چوہدری کو2013 میں بروکلین میں اپنے گھر سے تقریباً 13 ہزار کلومیٹر کی دوری پر واقع پاکستان میں دوہرے قتل کی سازش کے الزام میں اپنی بقیہ زندگی جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزارنی پڑے گی۔ محمد چوہدری کو گزشتہ برس موسم گرما میں 9 روزہ ٹرائل کے بعد امریکی عدالت نے بیرون ملک قتل کی سازش کرنے، دھمکیاں دینے اور امیگریشن فراڈ کے جرم میں سزا سنائی تھی۔ امریکی پراسیکیوٹر کے مطابق چوہدری کی بیٹی آمنہ اجمل کو اس کے والد کے حکم پر پاکستان بھیجا گیا اور اسے اس کی مرضی کے خلاف 3 سال تک وہاں رہنے اور ارینج میرج پر مجبور کیا گیا۔ تاہم جب وہ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی مدد سے شجاعت عباس نامی شخص کے ساتھ فرار ہوکر امریکا آنے میں کامیاب ہوگئی تو اس کے والد کو شدید غصہ آیا۔ جس کے بعد چوہدری اور ان کے رشتے داروں نے صوبہ پنجاب کے شہر گجرات میں مقیم شجاعت عباس کے خاندان کو دھمکیاں دینی شروع کر دیں۔ 26 جنوری 2013 کو احمد چوہدری کے بھائی اور دیگر رشتے داروں نے شجاعت کے والدین کی گاڑی پر فائرنگ کر دی، جس کے بعد چوہدری نے شجاعت کے والد کو فون کر کے اپنی بیٹی کی گھر واپسی کا مطالبہ کیا، دوسری صورت میں ان کے پورے خاندان کو قتل کرنے کی دھمکی دی۔

پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ چوہدری نے عباس کے والد کو فون پر کہا کہ 'ابھی تو صرف ڈرانے کے لیے آپ پر فائرنگ کی گئی ہے، لیکن اگلی مرتبہ آپ پانچوں افراد کے سینے میں گولی ماری جائے گی'۔ کچھ دن بعد بھی اسی قسم کی دھمکیاں دی گئیں اوربعد ازاں شجاعت عباس کے والد اور اس کی 21 سالہ بہن کو قتل کر دیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق چوہدری کے بھائی اور ان کے رشتے داروں نے مقتولین کو گولی ماری اور لاشوں کی بے حرمتی کی۔ جس کے بعد شجاعت عباس کے خاندان کے بقیہ افراد امریکا فرار ہو گئے۔ احمد چوہدری کو بروکلین میں یو ایس فیڈرل کورٹ کے جج ولیم کنز نے سزا سنائی۔
خبر کا کوڈ : 459381
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش