0
Sunday 5 Dec 2010 10:48

امریکی پالیسی تبدیل،ایران پرامن مقاصد کیلئے یورینیم افزودہ کر سکتا ہے،ہلیری،ایٹمی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا،جلیلی

امریکی پالیسی تبدیل،ایران پرامن مقاصد کیلئے یورینیم افزودہ کر سکتا ہے،ہلیری،ایٹمی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا،جلیلی
 جنیوا،واشنگٹن،تہران:اسلام ٹائمز-روزنامہ جسارت کے مطابق ایران کے جوہری پروگرام پر 6 ملکی مذاکرات(کل) پیر سے جنیوا میں شروع ہوں گے،امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا ہے کہ ایران پرامن مقاصد کیلئے یورینیم افزودہ کر سکتا ہے تاہم اسے مذاکرات میں نیک نیتی سے شامل ہونا ہو گا جبکہ ایرانی مذاکرات کار سعید جلیلی نے کہا کہ ایٹمی حقوق پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق ایران کے جوہری پروگرام پر 6 ملکی مذاکرات(کل) پیر سے جنیوا میں شروع ہوں گے،مذاکرات کی قیادت یورپی یونین کی سربراہ لیڈی کیتھرین ایشٹن کریں گی جبکہ امریکی وفد کی قیادت ولیم برنز کریں گے جبکہ چین،برطانیہ،فرانس،روس اور جرمنی کے اعلیٰ اہلکار شرکت کریں گے۔ مذاکرات میں تہران کی جانب سے جوہری پروگرام کو پرامن مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی یقین دہانیوں کے حوالے سے دی گئی مختلف تجاویز پر غور کیا جائے گا۔
ادھر امریکی وزیرِ خارجہ ہلیری کلنٹن نے ایران سے کہا کہ وہ جوہری مذاکرات میں نیک نیتی سے شامل ہو۔ہلیری کلنٹن نے بی بی سی کو بتایا کہ ایران مستقبل میں پرامن مقاصد کیلئے یورینیم کی افزودگی کر سکتا ہے۔واضح رہے کہ امریکی حکام کا ایران کے بارے میں یہ غیر معمولی بیان ہے،تاہم ہلیری کلنٹن نے بتایا کہ اگر ایران پرامن مقاصد اور بین الاقوامی قوانین کے تحت یورینیم کی افزودگی کرنے کا یقین دلائے تو وہ ایسا کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا ایران کو بتا چکا ہے کہ وہ جوہری توانائی کو پر امن مقاصد کیلئے استعمال کر سکتا ہے۔ہلیری کلنٹن کے مطابق ایران اس حوالے سے بین الاقوامی برادری کا اعتماد اس حد تک حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے جہاں بین الاقوامی برادری ایران کو یورینیم کی افزودگی کرنے کی اجازت دے۔ہلیری کلنٹن کا یہ بیان اس بات کا قطعاً اشارہ نہیں دیتا کہ امریکا نے ایران کے بارے میں اپنی پالیسی اچانک تبدیل کر دی۔لیکن ان کا یہ بیان اب تک سب سے زیادہ کلیئر اشارہ ہے کہ امریکا ایک روز ایران کی پرامن مقاصد کیلئے یورینیم افزودگی کو تسلیم کر لے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ایران کو جوہری مذاکرات کیلئے میز پر آنا ہو گا کیونکہ اسے اس بات کا احساس ہے کہ وہ اپنے ساتھیوں کی حمایت کھو چکا ہے۔دوسری جانب اسرائیل کا اصرار ہے کہ ایران کو یورینیم افزودگی کی کبھی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ہفتہ کو تہران میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی مذاکرات کار سعید جلیلی نے کہا کہ عالمی طاقتوں سے ہونے والے مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہیں مگر ایران اپنے ایٹمی حقوق پر کوئی سمجھوتہ یا مذاکرات ہرگز نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ ان مذاکرات سے مزید رابطے اور تعاون میں مدد مل سکتی ہے۔سعید جلیلی نے کہا کہ مذاکرات میں ہمارا موقف تبدیل نہیں ہو گا اور ہم ایٹمی حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ایرانی وزیر خارجہ منوچہر متقی نے کہا ہے کہ ایران دنیا کیلئے خطرہ نہیں،جوہری پروگرام کا حصول توانائی کیلئے ہے۔انہوں نے کہا کہ تہران خلیجی ریاستوں سے تعاون بڑھانے کا خواہش مند ہے۔

خبر کا کوڈ : 45974
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش