0
Sunday 5 Dec 2010 14:04

رواداری و حرمت رسول ص کانفرنس،علما کا توہین رسالت قانون میں ترمیم پر پارلیمنٹ کے گھیراو کا اعلان

رواداری و حرمت رسول ص کانفرنس،علما کا توہین رسالت قانون میں ترمیم پر پارلیمنٹ کے گھیراو کا اعلان
 کراچی:اسلام ٹائمز-روزنامہ جسارت کے مطابق جماعت اسلامی سندھ کے امیر اسد اللہ بھٹو نے کہا ہے کہ تحفظ ناموس رسالت مسلمانوں کے دین و ایمان کا حصہ ہے،اس قانون کو تبدیل کرنے کی کوشش کرنے والوں کا قوم ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔زرداری کے خلاف بات کرنے والوں کو پارٹی سے نکالا جا رہا ہے اور نبی کریم کی شان میں گستاخی کرنے والوں کی سزا معاف کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پارلیمنٹ نے بل منظور کیا تو شمع رسالت کے لاکھوں پروانے اسلام آباد کا گھیراو کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کراچی کے تحت ادارہ نور حق میں منعقدہ مذہبی رواداری و حرمت رسول کانفرنس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی،آل شیعہ کونسل کے رکن مرزا محمد یوسف،جمعیت علمائے اسلام کے قاری شیر افضل،عبدالکریم عابد،جعفریہ الائنس پاکستان کے محمد حسین مسعودی،جمعیت علمائے پاکستان کے محمد حلیم خان غوری،جمعیت آئمہ مساجد کے علامہ نعیم الحسن حسینی،جمعیت اتحاد العلماء کے مولانا عبدالرﺅف،المنظر ٹرسٹ کے مفتی ولی خان،شیعہ علماء کونسل کے سینئر نائب صدر جعفر سبحانی،تنظیم المدارس کے علامہ غلام محمد سیالوی،جامعہ ستاریہ کے مولانا محمد سلفی،وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر مذہبی امور مفتی فیروز الدین ہزاروی،جمعیت علمائے پاکستان کے قاضی احمد نورانی،جامعہ بنوری کے مفتی عبدالمجید،شیعہ علماء کونسل کے علی محمد نقوی،جمعیت علمائے اسلام کے مفتی عثمان یار خان اور دیگر نے خطاب کیا۔
 کانفرنس میں شیعہ،سنی،بریلوی،دیو بندی اور اہل حدیث سمیت تمام مکاتب فکر کے جید علمائے کرام نے شرکت کی۔کانفرنس میں جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر نصراللہ خان شجیع نے مشترکہ اعلامیہ بھی پیش کیا۔اسد اللہ بھٹو نے مزید کہا کہ امریکی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کیلئے سازش کی جا رہی ہے۔بم دھماکوں میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے،مسجد اور امام بارگاہوں میں دھماکے مسلمانوں کو لڑانے کی سازش ہے،لیکن ہم اس سازش کو ناکام بنا دیں گے۔اہل بیت و صحابہ کرام  سے محبت ہمارے ایمان کا جزو ہے۔خرابی کی جڑ حکومت سے شروع ہوتی ہے اس لیے حکومت کا دینی ہونا ضروری ہے،عاشورہ کے جلوسوں اور کانفرنسز کا مقصد وقت کے یزید کے خلاف اعلان جہاد ہے۔جب تک پاکستان میں اسلامی حکومت قائم نہیں ہوتی،تب تک ہم سازشوں کا شکار رہیں گے۔ امن و امان کا قیام حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے مگر حکومت مسلسل اپنی ذمہ داریوں سے کوتاہی برت رہی ہے۔ 
اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ ملک میں مغربی قوتوں کے اشاروں پر ناموس رسالت کے قانون کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،اگر ایسا کرنے کی کوشش کی گئی تو زبردست مزاحمت کی جائے گی۔ شیری رحمن نے قانون ناموس رسالت کے خاتمے کیلئے بل پیش کیا ہے جو قابل افسوس ہے۔قائمہ کمیٹی کے اندر بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس قانون کو تبدیل کیا جائے۔قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی ،مسلم لیگ (ن) اور متحدہ کے اقلیتی ارکان نے تحریک التواء پیش کی ہے۔ان پارٹیوں کو اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے۔حرمت رسول ہمارے دین و ایمان کامسئلہ ہے اگر اس قانون میں تبدیلی ہو گئی تو ہم کس منہ سے شفاعت کے حق دار ٹھہریں گے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ناموس رسالت کے قانون میں تبدیلی نہ کرنے کا اعلان کرے۔
دیگر رہنماوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغرب مسلسل اسلام اور مسلمانوں کو نشانہ بنا رہا ہے،آسیہ کی سزا معاف کرانا دراصل اسلام اور دین کے ساتھ دشمنی ہے۔مسلم معاشرے میں انتشار پھیلانا مغرب کی سازش ہے،علماء آج متحد و متفق ہیں،مذہبی رواداری اور یکجہتی ہر قیمت پر برقرار رکھی جائے گی۔ناموس رسالت پر تمام علمائے کرام متحد اور متفق ہیں،سلمان تاثیر جیسے بے دین لوگ توہین رسالت کے مرتکب افراد کی سرپرستی کر رہے ہیں،ان کے دلوں میں حب رسول نہیں۔تحفظ ناموس رسالت کے قانون میں تبدیلی کسی بھی قیمت پر قبول نہیں،اگر پوری دنیا کے مسلمان نبی کی ناموس کی حفاظت کیلئے سر پر کفن باندھ لیں تو کسی میں یہ مجال نہیں کہ وہ ہمارے نبی کریم کی شان میں گستاخی کر سکے۔پاکستان اسلام کیلئے بنا ہے مگر حکمرانوں نے اسے آج دوسری منزل پر پہنچا دیا ہے۔علما کرام نے کہا کہ عالمگیریت کے اس زمانے میں مسلمانوں کا متحد ہونا ناگزیر ہے،ہم متحد ہوئے بغیر دشمنوں کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔

خبر کا کوڈ : 45989
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش