0
Tuesday 12 May 2015 09:18

افسپا واپسی وزارت داخلہ کا معاملہ، فوج کے لئے ناگزیر، منوہر پاریکر

افسپا واپسی وزارت داخلہ کا معاملہ، فوج کے لئے ناگزیر، منوہر پاریکر
اسلام ٹائمز۔ آرمڈ فورسز سپیشل پاﺅرس ایکٹ (افسپا) کی واپسی کو وزارت داخلہ کا معاملہ قرار دیتے ہوئے بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا ہے کہ اگر فوج کو جموں کشمیر میں اپنی سرگرمیاں انجام دینی ہیں، تو اس کے لئے افسپا کا ہونا ناگزیر ہے۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے اکنامک ٹائمز میں ایک تفصیلی انٹرویو کے دوران ملک کی دفاعی صورتحال، فوج کی ضروریات، افسپا اور جموں کشمیر میں سرحدوں کی صورتحال جیسے اہم موضوعات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ جموں کشمیر میں فورسز کو حاصل خصوصی اختیارات سے متعلق قانون ”آرمڈ فورسز سپیشل پاﺅرس ایکٹ“ کی ضرورت پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے منوہر پاریکر نے واضح کیا کہ ریاست میں قانون کا اطلاق جاری رکھنا یا نہ رکھنا وزارت داخلہ کا فیصلہ ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے زور دیکر کہا ”میں اس پر اپنا خیال ظاہر نہیں کروں گا! لیکن اگر فوج کو جموں و کشمیر میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھنی ہیں تو اسے افسپا کی ضرورت ہے، یہ ایک ایسی ضرورت ہے جس کے بغیر فوج کام نہیں کرسکتی“۔

جموں و کشمیر میں پاکستان کے ساتھ لگنے والی حد متارکہ اور بین الاقوامی سرحدوں کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بین الااقوامی سرحد وزارت دفاع کی نگرانی میں ہے اور وہ اس پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔ تاہم منوہر پاریکر نے بتایا ”گزشتہ دو تین ماہ سے صورتحال پر سکون ہے، اکتوبر اور جنوری کے درمیان سرحد پار فائرنگ کے کچھ واقعات پیش آئے جو اب بہت کم ہوگئے ہیں، آپ کسی کو کچھ کرنے سے روک نہیں سکتے، البتہ جب معقول ردعمل ظاہر کیا جاتا ہے، ہم نے ان کی غلطی کا جواب اپنے ردعمل کے ذریعے دیا ہے“۔ انہوں نے کہا کہ فی الوقت فائرنگ کے واقعات قابل ذکر حد تک نچلی سطح پر پہنچ گئے ہیں، جہاں تک فوج کی نگرانی والی کنٹرول لائن کا تعلق ہے تو فائرنگ بہت کم ہے کیونکہ اس ضمن میں سخت کارروائی کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 460097
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش