0
Friday 22 May 2015 12:19

الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے پر غور کر رہے ہیں، پروفیسر ابراہیم

الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے پر غور کر رہے ہیں، پروفیسر ابراہیم
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے پر غور کر رہے ہیں، الیکشن کمیشن جلسوں پر پابندی لگانے کے بجائے وسائل لوٹ کر انتخابات کے دنوں میں استعمال کرنے والے امیدواروں کے خلاف کاروائی کرے، ممبران اسمبلی، سینیٹرز اور پارٹی سربراہ سیاسی لوگ ہیں اور ان کو انتخابی مہم چلانے کا حق آئین نے دیا ہے، الیکشن کمیشن کی جانب سے پابندی بلاجواز اور آئین کی خلاف ورزی ہے، موجودہ ضابطہ اخلاق جرنیلوں کے دور میں ہونے والے غیر جماعتی بلدیاتی انتخابات کے لئے تھا، پاکستان وسائل سے مالا مال ہے لیکن پھر بھی عوام بجلی اور گیس سے محروم ہیں۔ بلدیاتی انتخابات ہمیشہ فوجی حکومتوں میں ہوتے رہے ہیں، 30 مئی کو تاریخ میں پہلی بار جمہوری حکومت میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ہورہا ہے، ملک میں وی آئی پی کلچر کو ختم کرکے اللہ کے دین کو نافذ کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مردان میں یونین کونسل گڑھی اسماعیل زئی میں کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کارنر میٹنگ سے جماعت اسلامی ضلع مردان کے امیر ڈاکٹر عطاء الرحمان، سابق ناظم یونین کونسل گڑھی دولت زئی و سابق امیدوار پی کے 25 عبدالسلام خان اور ڈسٹرکٹ کونسل کے لئے جماعت اسلامی کے امیدوار فخر عالم امازئی نے بھی خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ : 462289
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش