0
Saturday 23 May 2015 19:52

گلگت بلتستان کے حساس حلقوں میں فوج تعینات کی جائے گی، چیف الیکشن کمشنر

گلگت بلتستان کے حساس حلقوں میں فوج تعینات کی جائے گی، چیف الیکشن کمشنر
اسلام ٹائمز۔ چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان جسٹس (ر) سید طاہر علی شاہ نے کہا ہے کہ گلگت کے تین حلقے اور دیامر کے تمام حلقوں کو حساس قرار دیے جانے کی وجہ سے انتخابات پاک فوج کی نگرانی میں کرانے کا فیصلہ ہوا ہے، جس کی منظوری 48 گھنٹو ں میں دی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ فوج ان حلقوں میں سکیورٹی کی خدمات انجام دے گی اور پولنگ کی ذمہ داریاں انتخابی عملہ ہی انجام دے گا۔ برجیس طاہر گلگت بلتستان کے گورنر ہیں، اس لئے ان کی گلگت میں موجودگی پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔ ان کا گلگت بلتستان میں رہنے سے انتخابی عمل متاثر نہیں ہوتا اگر وہ بحیثیت وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان آتے تو ان کے خلاف کاروائی ہو سکتی ہے مگر اس کے لئے بھی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو دل بڑا کر کے درخواست دینی پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور امیدواروں کے بیانات پر کسی کے خلاف کوئی نوٹس نہیں لیں گے سیاسی جماعتیں ضابطہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ثبوت کے ساتھ درخواست دیں، فوری کاروائی کی جائے گی۔ دیامر کے سیاسی نمائندوں نے جرائت کا مظاہرہ کر کے درخواست دی تھی جس کے تحت کاروائی کی گئی اور صوبائی نگران وزیر کو دیامر داخلے پر پابندی اور استور میں انتخابات کے لئے خلاف ضابطہ ہوٹل میں لوگوں کو کھانا کھلایا جا رہا تھا جس کے خلاف درخواست آنے پر کاروائی ہوئی اور ہوٹل کو سیل کر دیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں چیف ایکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن سے قبل ریفرنڈم غیرقانونی ہے اور گزشتہ دنوں نومل میں پیش آنے والے واقعے کی مذمت کرتا ہوں اس کے خلاف کسی بھی شہری کی طرف سے تحریری درخواست آنے پر سخت ایکشن لیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضابطہ اخلاق کی منظوری دینا ہمارا کام تھا اس پر عمل درآمد انتظامیہ کا کام ہے۔ گلی گلی میں جاکر وال چاکنگ دیکھنا یا دیگر خلاف ضابطہ کاموں کو چیک کرنا میر اکام نہیں ہے۔ انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ آرٹیکل 62 اور 63 کے ٖفیصلوں کے لئے وزیراعظم کی منظوری سے الیکشن ٹربیونل قائم کیا گیا ہے نادہندہ گان کا فیصلہ انہوں نے کرنا ہے۔
خبر کا کوڈ : 462630
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش