0
Friday 5 Jun 2015 10:26

ایٹمی دھماکہ نہ ہوتا تو ہم دنیا کے نقشہ پر موجود نہ ہوتے، سرگودہا میں مقررین کا سیمینار سے خطاب

ایٹمی دھماکہ نہ ہوتا تو ہم دنیا کے نقشہ پر موجود نہ ہوتے، سرگودہا میں مقررین کا سیمینار سے خطاب
اسلام ٹائمز۔ یوم تکبیر کی مناسبت سے سرگودہا یونیورسٹی میں منعقد ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر چوھدری محمد اکرم نے کہا ہے کہ ایٹمی قوت پاکستان پر نہ صرف وطن عزیز کے ہر فرد کو بلکہ پوری اُمتِ مسلمہ کو فخر ہے، پاکستان اگر 28 مئی 1998 کو ایٹمی دھماکہ نہ کرتا تو آج ہم شاید دنیا کے نقشہ پر موجود نہ ہوتے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے معروف کالم نگار مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ کسی بھی قوم کو بیرونی حملوں سے ختم نہیں کیا جا سکتا اُسے داخلی انتشار سے نقصان پہنچایا جاتا ہے، پاکستان میں بدقسمتی سے لڑائی اس کے گھر میں منتقل کر دی گئی ہے۔ معروف اینکر اور تجزیہ نگار سہیل وڑائچ نے کہا کہ آج اگرچہ ہم مختلف مسائل کا شکار ضرور ہیں لیکن دنیا ہمیں ایک عظیم ایٹمی طاقت کی نظر سے دیکھتی ہے اور ہمارے پاس بے پناہ قدرتی اور بشری وسائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی ترقی کے لئے ہمیں جدید ٹیکنالوجی، جدید مواصلاتی سسٹم اور جدید تحقیق کے اصول اختیار کرنا ہوں گے۔ معروف کالم نگار حفیظ اﷲ خان نیازی نے کہا کہ یومِ تکبیر اﷲ کی کبریائی اور پاکستان کی عظمت کا دن ہے اور ہمیں ایٹمی قوت پر فخر کرنے کے ساتھ ساتھ اس کو برقرار رکھنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یومِ تکبیر اور اُمت مسلمہ ایک تصویر کے دورُخ ہیں کیونکہ 28 مئی 1998 کے بعد پورا عالمِ اسلام پاکستان کی طرف دیکھ رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 464977
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش