0
Sunday 7 Jun 2015 11:21
انشاءاللہ قوم کو پتہ چل جائے گا کہ کون آغا راحت کے فارمولہ کے بارے میں مخلص ہے

جی بی الیکشن، ایم ڈبلیو ایم نے کسی قسم کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا الائنس کا فارمولا ہمیں نہیں بھیجا، علامہ شبیر میثمی

جی بی الیکشن، ایم ڈبلیو ایم نے کسی قسم کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا الائنس کا فارمولا ہمیں نہیں بھیجا، علامہ شبیر میثمی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ شبیر حسن میثمی نے کہا ہے کہ آغا راحت حسینی کے فارمولاز سے متعلق باتیں بہت دور دور تک پہنچائی گئی ہیں، بہرحال اب اس کے بارے میں زیادہ بات نہیں کروں گا، لیکن یہ بات واضح کر دوں کہ اسلامی تحریک پاکستان نے (گلگت میں) اپنے حلقہ 2 کے امیدوار کو فوری طور پر آغا راحت حسینی کے پاس بھجوایا اور ان سے اپنے تشخیص وظیفہ کے بارے میں دریافت کیا اور انشاءاللہ تاریخ میں یہ بات ثابت ہوگی کہ آغا راحت حسینی کے حکم پر ہمارے امیدوار نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لئے۔ آغا راحت حسینی نے فرمایا کہ مزید امیدوار بھی آہستہ آہستہ فارمولے کے مطابق اپنے کاغذات واپس لے لیں گے اور انشاءاللہ قوم کو پتہ چلے گا کہ کون آغا راحت کے فارمولہ کے بارے میں مخلص ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کیا۔

علامہ شبیر میثمی کا کہنا تھا کہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ ہم نے صرف پی ایم ایل (ن) کے کینڈیٹس کا ساتھ دیا ہے، یہ بات واضح کر دوں کہ پارٹی کی بنیاد پر ہمارا کسی سے کوئی الائنس، کوئی اتحاد، کوئی سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں ہوا ہے، افراد کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے پارلیمانی بورڈ فیصلہ کر رہا ہے اور علامہ ساجد نقوی سے اجازت لے کر اقدام کر رہا ہے۔ فدا ناشاد کے بارے میں پوری بلتستان کی قوم جانتی ہے، یہاں کے بزرگ علماء نے ان کی تائید کی ہوئی ہے، یہ نواز لیگ سے تعلق رکھتے ہیں۔ عمران ندیم پیپلز پارٹی میں گئے، یہ بھی مومنین میں سے ہیں اور پہلے بھی خدمت کرتے رہے ہیں۔ اتفاقاً یہ دونوں کینڈیٹس وہ ہیں جو اسلامی تحریک پاکستان کے پلیٹ فارم سے تحریک جعفریہ کے نام سے ذمہ داریاں نبھاتے رہے ہیں۔ اگلا اعلان جو کیا گیا ہے وہ اکبر شاہ کو اقبال حسن کے لئے بٹھایا گیا ہے، بیشک وہ نواز لیگ سے ہیں لیکن اقبال حسن کی ذات کو مدنظر رکھتے ہوئے جو شیعیان حیدر کرار میں سے ہیں آگے بڑھایا گیا ہے، اور ان تینوں مومنین کو نظر میں رکھا گیا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ کسی پارٹی کو الائنس کی بنیاد پر یا الیکشن اتحاد کی بنیاد پر آگے بڑھایا گیا ہو۔ حاشیہ کے طور پر عرض کرتا چلوں کہ بعض خبریں آ رہی ہیں کہ پیچھے سے بعض لوگوں کے ساتھ کچھ پارٹیاں کچھ انڈرسٹینڈنگ کر رہی ہیں، آٹھ تاریخ انشاءاللہ یہ چیزیں خود بخود واضح ہوجائیں گی، مزید اس پر گفتگو نہیں کرنی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر گلگت اور بلتستان کے لئے
نواز لیگ یزیدی پارٹی ہے، ہم نہیں کہتے بلکہ ایسا کہا جا رہا ہے، تو کیا بلوچستان میں وہ یزیدی پارٹی نہیں ہے؟ اگر وہ بلوچستان میں یزیدی پارٹی ہے تو پھر ہمارے دوستوں کی جانب سے صوبائی اسمبلی کا جو نمائندہ ہے وہ ان کے ساتھ الائنس کرکے حکومت میں کیسے بیٹھے ہوئے ہیں اور کیا بلوچستان کی حکومت نواز لیگ کی حکومت نہیں ہے؟ نیٹ پر بھی باقاعدہ، بلوچستان گورنمنٹ کی آفیشنل ویب سائٹ پر چیزیں پڑی ہوئی ہیں، دیکھ لیں تاکہ ہمیں چیزیں پتا چل جائیں اور اگر ہمارے علم میں کچھ کمی ہے تو ہمیں بتا دیا جائے۔ اگلا نکتہ یہ ہے ہم نے اپنے امیدواروں کو ان لوگوں کے حق میں بٹھایا ہے، جو ہمارے پاس آئے ہیں، جنہوں نے بیٹھ کر گفتگو کی ہے، دلائل دیئے ہیں اور اس کے بعد ریکوئسٹ (request) کی ہے۔ میں اسلامی تحریک کی طرف سے باقاعدہ طور پر اسٹیٹمنٹ جاری کرتا ہوں کہ ہمارے وحدت کے بھائیوں نے کسی قسم کا، پھر جملہ استعمال کرتا ہوں، کسی قسم کی وحدت کا فارمولا، سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فارمولا، اتحاد کا فارمولا، الائنس کا فارمولا ہمیں نہ مکتوب (written) میں، نہ ایس ایم ایس کے ذریعے، نہ ٹیلی فون کے ذریعے، نہ کسی واسطے سے نہیں بھیجا۔ ہاں ہم نے اخبار میں پڑھا ہے کہ اسلامی تحریک کو باقاعدہ طور پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ، اتحاد یا الائنس کا فارمولا بھیج دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لاالہ الا اللہ، محمد رسول اللہ، علی ولی اللہ، اس طرح کی کوئی چیز ہمیں موصول نہیں ہوئی، میں خود بعض محترمین کو فون کرتا رہا ہوں، اس کے بعد وہاں سے میرے موبائل پر یا اسلامی تحریک پاکستان کے پارلیمانی بورڈ کے کسی ذمہ دار کے موبائل پر نہ کوئی میسج آیا ہے، نہ کوئی فون آیا ہے، نہ کسی شخص نے آکر، نہ بذریعہ ای میل، کسی بھی ذریعے سے جو دنیا میں پائے جاتے ہیں، ہمیں پیغام نہیں ملا ہے اور ہم نے ان کو بھی یہ پیغام دے دیا ہے کہ جب اخبار میں ہم نے آپ کا یہ پیغام پڑھا ہے تو ہمیں جاننا ہے کہ کس کو بھجوایا ہے؟ نہ ہمارے دفاتر میں کوئی ایسی چیز آئی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مختلف کارنر میٹنگز میں بھی یہ بات کہی گئی ہے کہ پاکستان میں رہبر معظم کا کوئی نمائندہ نہیں ہے، ولی فقیہ کا کوئی نمائندہ نہیں ہے، کوئی مکتوب نہیں ہے۔ میں کہوں گا کہ مہربانی فرما کر اس طرح کی باتیں نہ کریں جو حقائق ہیں ان کا انکار نہیں کیا جاسکتا ہے۔ اختلاف اپنی جگہ پر اور رائے کا ایک نہ ہونا اپنی جگہ پر، لیکن حقائق کا انکار مناسب نہیں ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 465367
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش