QR CodeQR Code

کے پی کے اے پی سی خطرے میں پڑگئی، سہ فریقی اتحاد کا شرکت سے انکار

8 Jun 2015 00:20

اسلام ٹائمز: سہ فريقي اتحاد کے سربراہ مياں افتخار حسين نے اسے بے وقت قرار ديا۔ ان کا موقف ہے کہ کل جماعتي کانفرنس بلدياتي انتخابات کے فوراً بعد طلب کي جاتي، اپوزيشن کے 10 جون کے احتجاج سے قبل اس کو طلب کرنا بدنيتي پر مبني ہے۔


اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت کی بلدیاتی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے حوالے سے 9 جون کو بلائی گئی کل جماعتی کانفرنس کا انعقاد خطرے میں پڑ گیا ہے، اپوزیشن کی تین بڑی جماعتوں نے اس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ جماعت اسلامی نے بھی واضح جواب نہیں دیا۔ تیس مئی کو خيبر پختونخوا ميں ہونے والے بلدياتی انتخابات ميں دھاندلی کے خلاف احتجاج ميں شدت آرہی ہے، ايک طرف اگر حکومت کی حليف پارٹيوں جماعت اسلامی اور عوامی جمہوری اتحاد نے مبينہ دھاندلی کے خلاف آواز بلند کی، تو پيپلز پارٹی، عوامي نيشنل پارٹی اور جمعيت علماء اسلام پر مشتمل سہ فريقی اتحاد نے احتجاج کا دائرہ پورے صوبے تک پھيلاتے ہوئے 10 جون کو ہڑتال کا اعلان کر ڈالا۔ اپوزيشن کو رام کرنے کے لئے وزير اعلٰی پرويز خٹک نے اچانک 9 جون کو مبينہ انتخابی دھاندليوں کے حوالے سے اے پی سی بلانے کا اعلان کر ڈالا، تاہم سہ فريقی اتحاد کے سربراہ مياں افتخار حسين نے اسے بے وقت قرار ديا۔ ان کا موقف ہے کہ کل جماعتی کانفرنس بلدياتی انتخابات کے فوراً بعد طلب کی جاتی، اپوزيشن کے 10 جون کے احتجاج سے قبل اس کو طلب کرنا بدنيتی پر مبنی ہے اور يہ ہمارے احتجاج کو نقصان پہنچانے کا عمل ہے، اس صورت حال کے مدنظر سہ فريقی جماعتوں کے قائدين نے مشورہ کيا ہے کہ اے پی سی ميں سہ فريقی اتحاد کی جانب سے کوئی شرکت نہيں کرے گا۔


خبر کا کوڈ: 465491

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/465491/کے-پی-اے-سی-خطرے-میں-پڑگئی-سہ-فریقی-اتحاد-کا-شرکت-سے-انکار

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org