0
Tuesday 9 Jun 2015 11:03

افغانستان کا استحکام ہماری سلامتی کے لیے ضروری ہے، سرتاج عزیز

افغانستان کا استحکام ہماری سلامتی کے لیے ضروری ہے، سرتاج عزیز
اسلام ٹائمز۔ مشیر برائے خارجہ امور اور قومی سلامتی سرتاج عزیز نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ افغانستان میں استحکام اور تعمیر نو کے لیے پاکستان ہر ممکن مدد کرے گا۔ اسلام آباد کے ریجنل پیس انسٹیٹیوٹ (آر پی آئی) اور افغان انسٹیٹیوٹ برائے اسٹریٹیجک اسٹڈیز (آے آئی ایس ایس) کی جانب سے مشترکہ طور پر منعقد کیے گئے ٹریک ٹو مذاکرات کے موقع پر سرتاج عزیز نے کہا کہ ’’پاکستان افغانستان میں امن، استحکام، تعمیر نو اور ترقی کے لیے کی جانے والی تمام کوششوں کی مسلسل حمایت کرتا رہے گا۔‘‘ ایک پُرامن اور مستحکم افغانستان کی پاکستان کے لیے اہمیت پر زور دیتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا ’’یہ بات واضح ہے کہ افغانستان پاکستان کے لیے بہت زیادہ اہمیت رکھتا ہے اور یہ اہمیت محض اس لیے نہیں ہے کہ ہم مشترکہ سرحد یا نسلی تعلق رکھتے ہیں، بلکہ اس لیے بھی کہ افغانستان میں امن اور سلامتی ہماری اپنی سلامتی اور خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ضروری ہے۔‘‘

گزشتہ سال اشرف غنی کی حکومت کے انتخاب کے بعد سے پاک افغان تعلقات میں ایک نمایاں تبدیلی دیکھی گئی ہے۔ افغان حکومت اور طالبان عسکریت پسندوں کے درمیان مصالحتی عمل میں پاکستانی حکومت کہیں زیادہ مددگار دیکھی گئی ہے، بلکہ اس نے طالبان دہشت گردی کی بھی مذمت کی ہے۔

اسلام آباد کی جانب سے یہ واضح کر دیا گیا ہے کہ وہ کابل کے دشمن کو اپنا دشمن تصور کرے گا۔ حال ہی میں دونوں ملکوں نے اپنے انٹیلی جنس اداروں آئی ایس آئی اور این ڈی ایس کے درمیان تعاون کے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ تاہم اس معاہدے پر افغانستان میں شدید تنقید کی گئی ہے۔ اے آئی ایس ایس کے ڈائریکٹر داؤد موردیان نے انٹیلی جنس تعاون کے اس معاہدے پر تنقید کی پس پردہ وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ملکوں کے درمیان انسدادِ دہشت گردی کے تعاون کو قانونی فریم ورک فراہم کر سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 465728
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش