اسلام ٹائمز۔ نیشنل پارٹی کے صدر و سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ ترقی پسند عناصر متحد ہو کر ملک میں تیزی سے پھیلنے والے انتہا پسندانہ نظریات کا مقابلہ کریں۔ ورنہ ہماری آنے والی نسلوں کا کوئی مستقبل نہیں ہوگا۔ ترقی پسند شعراء و ادیب اپنا کردار ادا نہیں کر رہے جبکہ انتہا پسند اپنے نظریات پھیلانے کیلئے لٹریچر، سی ڈیز اور انٹرنیٹ کا بےدریغ اور بلا خوف و خطر استعمال کر رہے ہیں۔ حکومت، پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا اور غیر سرکاری ادارے عوام کے سوچنے کا انداز بدلنے میں بنیادی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انتہا پسندانہ رجحانات سوسائٹی میں عام ہو رہے ہیں، تاہم جن علاقوں میں حکومت کا کنٹرول کم اور غربت زیادہ ہے وہاں انکی ترویج آسان ہے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں نیشنل پارٹی پنجاب کے صدر ایوب ملک، ڈاکٹر احسان اکبر، توصیف تبسم،جلیل عالی، علی دانش اور دیگر نے کہا کہ مٹھی بھر عناصر کو اپنے نظریات دوسروں پر تھوپنے اور اسکے لئے تشدد کی اجازت نہیں ہونی چاہیئے۔ کچھ مذہبی تنظیموں نے دہشت گردی کے فروغ کیلئے طلباء، خواتین، تاجروں، اساتذہ، ڈاکٹروں اور وکلاء کو ہدف بنایا ہوا ہے۔ جب تک دہشت گردوں اور انکے پیروکاروں کے مابین تعلق کمزور نہیں کیا جاتا، دہشت گردی ختم نہیں ہوگی۔