0
Tuesday 23 Jun 2015 00:35

غیر ملکی این جی اوز کو گلگت بلتستان اور فاٹا میں بھی کام کرنیکی اجازت نہیں ہوگی، چودھری نثار

غیر ملکی این جی اوز کو گلگت بلتستان اور فاٹا میں بھی کام کرنیکی اجازت نہیں ہوگی، چودھری نثار
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان اور فاٹا میں کسی بھی این جی اوز کو جانے کی اجازت نہیں ہوگی، غیر سرکاری تنظیموں کو سکیورٹی سے متعلق حساس علاقوں میں کام کرنے سے روک دیا گیا ہے، ان علاقوں میں گلگت بلتستان اور فاٹا بھی شامل ہیں۔ پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر کوئی بھی این جی او اجازت نامہ حاصل کئے بغیر ان علاقوں میں کام کرے گی تو اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والی دو غیر ملکی این جی اوز پر کام کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے، جو رجسٹرڈ تو افریقہ کے دو ممالک میں تھیں، لیکن وہ پاکستان میں گلگت بلتستان اور بلوچستان میں کام کر رہی تھیں اور وہاں سے دنیا کو غلط معلومات فراہم کر رہی تھیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والی ہزاروں غیر سرکاری تنظیموں میں سے 38 سے 40 فیصد تنظیمیں رجسٹرڈ نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ این جی اوز سے متعلق پالیسی تین ماہ میں مکمل کر لی جائے گی، جبکہ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق پاکستان میں کام کرنے والی تمام غیر سرکاری تنظیموں کو چھ ماہ تک کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے، جس کے بعد نئی پالیسی کے تحت ان کی رجسٹریشن کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ’’سیو دی چلڈرن‘‘ پر لگائی جانے والی پابندی برقرار ہے، تاہم پاکستان میں ان کے دفاتر کی تعداد 70 سے کم کرکے 13 کر دی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ تنظیم 1997ء سے پاکستان میں رجسٹرڈ ہے، تاہم سنہ 2012ء میں ایک واقعے کے بعد خفیہ اداروں کی رپورٹ اس تنظیم کے حق میں نہیں تھی، تاہم اس وقت کی حکومت نے اس تنظیم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی تھی۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اس تنظیم نے 2014ء میں نئی رجسٹریشن کے لئے درخواست دی ہے، جس پر کام ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والی بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں کو نئے ویزے جاری نہیں کئے جا رہے، سوائے ان افراد کے جن کے ویزوں کی درخواستوں پر پہلے سے ہی کام ہو رہا ہے۔ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ غیر سرکاری تنظیموں کی رجسٹریشن کی ذمہ داری اقتصادی امور کی ڈویژن سے لے کر وزارت داخلہ کے سپرد کر دی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کسی کو بھی کسی غیر سرکاری تنظیم کا لبادہ اوڑھ کر ملکی مفاد کے خلاف کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جو غیر سرکاری تنظیمیں پاکستان کے مفاد میں اور لوگوں کی فلاح بہبود کے لئے کام کر رہی ہیں، حکومت انھیں تمام ممکنہ سہولتیں فراہم کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 468413
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش