0
Wednesday 24 Jun 2015 18:11

فرانس نے امریکا کی جانب سے 3 فرانسیسی صدور کی جاسوسی کو ناقابلِ قبول قرار دیدیا

فرانس نے امریکا کی جانب سے 3 فرانسیسی صدور کی جاسوسی کو ناقابلِ قبول قرار دیدیا
اسلام ٹائمز۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق فرانسیسی حکومت نے اپنے بیان میں موجودہ صدر فرانسوا اولاند سمیت 3 فرانسیسی صدور کی جاسوسی کو ناقابلِ قبول اور ناقابلِ یقین قرار دیا ہے۔ فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے وکی لیکس کے انکشافات کا جائزہ لینے کے لیے ملک کی قومی دفاعی کونسل کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کر لیا ہے۔ دوسری جانب امریکا کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند کی گفتگو امریکی ہدف نہیں رہی اور مستقبل میں بھی ایسا نہیں ہوگا۔ وکی لیکس کی جانب سے جاری دستاویزات کے مطابق این ایس اے نے 2006 سے 2012 تک فرانسیسی صدور کی جاسوسی کی جن میں ژاک شیراک، نکولا سرکوزی اور فرانسوا اولاند شامل ہیں۔ اس حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کسی بھی تبصرے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ہم افشاں ہوئے خفیہ دستاویزات کے امور کے حوالے سے کسی بھی قسم کی بات نہیں کرتے۔ واضح رہے کہ وکی لیکس کے انکشاف کے مطابق امریکا کی نیشنل سکیورٹی ایجنسی جرمن چانسلر سمیت 34 عالمی رہنمائوں کی نگرانی کرتی رہی ہے، ان دستاویزات کے سامنے آنے کے بعد امریکا پر عالمی دبائو بڑھا تھا کہ وہ جاسوسی کے پروگرام کی وضاحت کرے جبکہ جرمنی اور امریکا کے درمیان تعلقات میں بھی کشیدگی آئی تھی۔
خبر کا کوڈ : 468905
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش