0
Saturday 27 Jun 2015 16:48

لاپتہ افراد کے حوالے سے قائم عدالتی کمیشن کو مسترد کرتے ہیں، نصراللہ بلوچ

لاپتہ افراد کے حوالے سے قائم عدالتی کمیشن کو مسترد کرتے ہیں، نصراللہ بلوچ
اسلام ٹائمز۔ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کے حوالے سے قائم عدالتی کمیشن کو مسترد کرتے ہیں اور سپریم کورٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ غیر آئینی عدالتی کمیشن کا نوٹس لیکر فوری طور پر کمیشن کو ختم کرے۔ لاپتہ افراد کے حوالے سے جوایک لارجر بینچ تشکیل دینے کے احکامات جاری ہوئے تھے، اس پر فوری طور پر عملدرآمد کرکے لاپتہ افراد کے کیسز کو سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے نمبر لگایا جائے۔ لاپتہ افراد کے حوالے سے بنایا گیا عدالتی کمیشن غیرآئینی بن چکا ہے۔ یہ کمیشن دنیا کا طویل ترین کمیشن ہے، جس کا 5 سال سے زیادہ عرصہ ہوچکا ہے۔ ان پانچ سالوں میں عدالتی کمیشن نے لاپتہ افراد کے حوالے سے نہ حکومت کو اور نہ ہی سپریم کورٹ کو کوئی خاص کمیشن پیش کی ہے۔ بلکہ 2010 میں عدالتی کمیشن میں جو کیسز رجسٹرڈ ہوئے، ان کے شواہد اور چشم دید گواہ نے عدالت کے سامنے اپنے بیان ریکارڈ کرائے۔ وہ لاپتہ بلوچ کارکن بازیاب تو نہ ہوئے، بلکہ ان میں سے کچھ کی مسخ شدہ لاشیں ملی ہے۔ دیگر کیسز کو عدالتی کمیشن نے لسٹ سے خارج کر دیا۔ کمیشن کے سابق سربراہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچوں کو غائب کرنا اور لاشیں پھینکنے میں خفیہ ادارے نہیں، بلکہ غیر ملکی ادارے ملوث ہے۔ لاپتہ افراد کے حوالے سے جو ثبوت کمیشن پیش کئے گئے اور وہ ثبوت سپریم کورٹ کے سامنے بھی پیش ہوئے تو سپریم کورٹ نے دو عبوری حکم جاری کئے۔ جس میں واضح طور پر کہا گیا کہ بلوچستان سے لوگوں کو اغواء اور لاشیں پھینکنے میں خفیہ ادارے ملوث ہے۔ سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کے کیسز کے دوران عدالتی کمیشن پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے ریمارکس ریکارڈ پرموجود ہے کہ پاکستان میں جس مسئلے کوحل نہ کرناہو، تو حکومت اس پر کمیشن بیٹھا دیتی ہے۔ وائس فاربلوچ مسنگ پرسنز نے مذکورہ عدالتی کمیشن کو پہلے ہی مسترد کردیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 469647
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش