0
Thursday 16 Dec 2010 01:49

حکومتی کوششیں رائیگاں،مولانا فضل الرحمان سے پیپلزپارٹی کے وفد کی ملاقات ناکام

حکومتی کوششیں رائیگاں،مولانا فضل الرحمان سے پیپلزپارٹی کے وفد کی ملاقات ناکام
 اسلام آباد:اسلام ٹائمز-آج نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی جمعیت علماء اسلام کو منانے میں کامیاب نہ ہو سکی،فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ فیصلہ کسی صورت تبدیل نہیں ہو گا۔وفاقی وزیر خورشید شاہ پیپلز پارٹی کے تین رکنی وفد نے مولانا فضل الرحمان سے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور صدر آصف زرداری کا پیغام انہیں پہنچایا۔مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مفاہمت کے جذبے پر بھی کلہاڑا چلا دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کے وزیر کو برطرف کرنے سے پہلے وزیر اعظم کو اتحادی جماعت اور قیادت سے رابطہ کرنا چاہیے تھا۔مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ جمہوریت کی بقاء کے لیے تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اور بھی غم ہیں زمانے میں حکومت کے سوا۔
اس سے پہلے خورشید شاہ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جمہوری دور میں اختلافات ہو جاتے ہیں اور یہ کوئی بڑی بات نہیں۔خورشید شاہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے انیس سو اٹھاسی سے وابستگی ہے،حکومت میں اتحادی ہوں یا نہ ہوں،مولانا فضل الرحمان سے اچھے تعلقات رہیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ایک وزیر کو ڈسپلن اور دوسرے کو الزامات کی بنیاد پر برطرف کیا ہے۔
جنگ نیوز کے مطابق حکومت اور جمعیت علمائے اسلام کے درمیان حکومتی اتحاد میں دوبارہ شمولیت کے حوالے سے مذاکرات ناکام ہو چکے ہیں اور حکومتی وفد کو ناکام لوٹنا پڑا۔وفاقی وزیر مذہبی امور خورشید شاہ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو منانے ان کی رہائش گاہ پہنچے۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مذہبی امور خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سیاست میں اس طرح کے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی ناراضگی میں میڈیا کا بھی کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان حکومتی مطالبات اپنی جماعت کے سامنے رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے حامد کاظمی اور اعظم سواتی کو بیان بازی سے روکا،لیکن وہ نہیں رکے تو ان کی برطرفی وزیر اعظم کا حق تھی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کے اچھے کاموں کی تعریف ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کے درمیان ملاقاتیں جاری رہیں گی۔خورشید شاہ نے بتایا کہ انہوں نے حکومت کی جانب سے مطالبات مولانا کو پہنچا دیے ہیں جنہیں اب وہ اپنی جماعت کے سامنے رکھیں گے۔جب کہ مولانا فضل الرحمان سے حکومتی رابطے جاری رہیں گے۔
بعدازں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت نے مفاہمت کی پالیسی پرکلہاڑا مارا ہے،علیحدگی کا فیصلہ خود بول رہا ہے کہ یہ اب تبدیل نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور آئین کی حکمرانی پر سب کا موقف یکساں ہے۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے تسلسل اور آئین کی حکمرانی کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ ڈسپلن پر اگر اعظم سواتی کو برطرف کیا گیا ہے تو یہ بھی ڈسپلن ہے کہ ان سے رابطہ کیا جاتا۔انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی نے وزیراعظم کی ہدایت کو مکمل فالو کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو چاہیے تھا کہ اتحادی جماعت اور اس کی قیادت سے رابطہ کرتے۔
خبر کا کوڈ : 47002
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش