0
Tuesday 30 Jun 2015 14:38

فلسطین فاؤنڈیشن نے عالمی یوم القدس کی مناسبت سے مہم بعنوان ’’القدس امت اسلامی کا مرکز و محور‘‘ کا آغاز کردیا

فلسطین فاؤنڈیشن نے عالمی یوم القدس کی مناسبت سے مہم بعنوان ’’القدس امت اسلامی کا مرکز و محور‘‘ کا آغاز کردیا
اسلام ٹائمز۔ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سرپرست رہنماؤں بشمول سابق رکن قومی اسمبلی و رہنما جماعت اسلامی مظفر احمد ہاشمی، جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، متحدہ قومی موومنٹ کے محفوظ یار خان ایڈوکیٹ، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا باقر زیدی، پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما سید ازہر علی ہمدانی، پائیلر کے سربراہ کرامت علی، ایشین یونین فورم کے طارق شاداب، سابق مشیر برائے حکومت پاکستان ڈاکٹر عالیہ امام اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صابر کربلائی نے کراچی پریس کلب میں مسئلہ فلسطین کے عنوان پر اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین دنیائے اسلام و انسانیت کے مسائل میں سب سے اہم ترین مسئلہ ہے اور القدس کا مسئلہ دنیا کے تمام ترین مسائل میں اولین حیثیت کا حامل ہے، القدس مسلمانوں کو تیسرا مقدس مقام ہونے کے ساتھ ساتھ قبلہ اول ہے اور القدس امت اسلامی کا مرکز و محور ہے، القدس اتحاد و وحدت کا مظہر اور نشانی ہے، القدس دنیا کے تمام ظالموں اور جابروں کے مقابلے میں وحدت کی واحد نشانی اور اسلامی مزاحمت کا نشان ہے، لہذٰا القدس کی بازیابی اتحاد اور اسلامی مزاحمت کے نتیجے میں ہی ممکن ہے۔ اس موقع پر انہوں نے رمضان المبارک میں یوم القدس سمیت فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے منعقد کئے جانے والے پروگراموں کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے تحت ’’القدس امت اسلامی کا مرکز و محور‘‘ کے عنوان کے تحت ملک بھر میں مختلف نوعیت کے پروگرامات ترتیب دئیے جارہے ہیں جس کا مقصد پاکستان کے عوام کو مسئلہ فلسطین کے بارے میں آگاہ رکھنا جبکہ فلسطین کاز کی اخلاقی و سیاسی حمایت جاری رکھنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں 12 رمضان بمطابق 30 جون کو ملیر میں القدس کے حوالے سے قدس شو اور تصویری نمائشوں کا انعقاد کیا جائے گا جبکہ کراچی، کوئٹہ اور اسلام آبادمیں گول میز کانفرنسز کا انعقاد بعنوان ’’القدس امت اسلامی کا مرکز و محور ‘‘ کیا جا رہا ہے، اس سلسلے کا پہلا پروگرام کوئٹہ میں 17 رمضان المبارک بمطابق 5 جولائی کو منعقد کیا جائے گا۔ 17 رمضان المبارک بمطابق 5 جولائی کو اسلام آبادمیں بھی سیمینار کا انعقاد کیا جائے گا جبکہ کراچی شہر میں 18 رمضان المبارک بمطابق 06 جولائی کو اسی موضوع پر کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، ان کانفرنسز میں ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین سمیت سول سوسائٹی، حقوق انسانی کی تنظیموں سمیت طلباء تنظیموں اور صحافی برادری کے ساتھ ساتھ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو مدعو کیا جائے گا اور مسئلہ فلسطین اور قبلہ اول بیت المقدس کی بازیابی کے لئے اس مسئلہ کو پاکستان کے عوام کے سامنے اجاگر کیا جائے گا۔ جمعہ 22 رمضان المبارک بمطابق 10 جولائی کو کراچی میں ایم اے جناح روڈ پر مرکزی یوم القدس ریلی کے دوران فلسطین کی تاریخ، فلسطین پر ڈھائے جانے والے صیہونی مظالم سمیت فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی پر مبنی تصویری نمائش کا انعقاد کیا جائے گا۔

فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی رہنماؤں کاکہنا تھا کہ ماہ رمضان المبارک ایسے حالات میں آیا ہے کہ فلسطین ہی نہیں بلکہ پورا عالم اسلام لہو لہو ہے۔ اور یہ سب کچھ گریٹر اسرائیل کی صہیونی سازش کے تحت امریکا اور اس کے اتحادی ممالک کی سرپرستی میں کیا جارہا ہے۔ نام نہاد عالمی برادری بھی فلسطینیوں کے حق میں کوئی مثبت اور موثر کردار ادا کرنے سے قاصر ہے، آج پوری مسلم دنیا آگ و خون کی لپیٹ میں ہے، ہر جگہ اسرائیل کا دفاع کرنے کے لئے نام نہاد اسلامی گروہ کھڑے ہو چکے ہیں بظاہر انہوں نے نے اسلام اور اسلامی حکومتوں کے قیام کا نعرہ بلند کیا ہوا ہے لیکن حقیقت میں وہ غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کا دفاع کر رہے ہیں اور گریٹر اسرائیل کے ناپاک منصوبے کو عمل درآمد کرنے کے در پے ہیں، آج انبیاء ؑ کی سرزمین فلسطین کی صورتحال ہمارے سامنے ہے، اسرائیل مظالم کا سلسلہ جو سنہ 1948ء سے شروع ہوا تھا کسی دور میں نہیں تھم سکا بلکہ ہمیشہ اس میں تیزی آتی رہی ہے، گذشتہ برس اسی ماہ مبارک رمضان میں غزہ کے عوام پر 51 روزہ جنگ مسلط کی گئی اس جنگ کے نتیجے میں ہونے والی بدترین تباہ کاریاں آج ایک سال بیت جانے کے بعد بھی غزہ میں نظر آ رہی ہیں، غرض یہ کہ پورا فلسطین جل رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ القدس خطرے میں ہے، آج عراق جل رہا، شام میں لاشوں کے انبار ہیں، لبنان دہشتگردوں کے نشانے پر ہے، یمن میں خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے، برما میں مسلمانوں کو بڑے پیمانے پر اس لئے قتل و غارت گری کا نشانہ بنایا جا رہا ہے تاکہ دنیا کی توجہ عالم اسلام و انسانیت کے بنیادی ترین اور اول ترین مسئلہ یعنی مسئلہ فلسطین و القدس سے ہٹا دی جائے، خود سعودی عرب میں مساجد کے اندر نمازیوں پر خودکش بم دھماکے ہوئے ہیں، تیونس میں بھی اسی طرح کی کاروائیاں دیکھنے میں آ رہی ہیں، لیبیا کی صورتحال ہم پہلے ہی دیکھ چکے ہیں، مصر میں بھی ہم دیکھ چکے ہیں کہ کس طرح ایک منتخب حکومت کو امریکی، اسرائیلی اور عرب امداد سے چلتا کیا گیا ہے، کویت میں دیکھیں تو وہاں بھی حال ہی میں جمعہ نماز کے دوران نمازیوں کو خودکش دھماکے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی بات کریں تو یہاں کی صورتحال بھی اسی طرح ہے گذشتہ چند برس میں ستر ہزار سے زائد پاکستانیوں کو مساجد، امام بارگاہوں، جلوسوں، بازاروں، سیکورٹی چیک پوسٹوں، سرکاری دفاتر، ٹارگٹ کلنگ سمیت تفریحی مقامات سمیت اسکولوں اور دیگر مقامات پر دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ہے، یہ ساری صورتحال صرف اور صرف اس لئے پیدا کی گئی ہے کہ مسلم دنیا کے اندر فلسطین کاز کی آواز کو دبا دیا جائے، اس قدر مسائل کا انبار لگایا جائے کہ مسلمان اقوام مجبور ہو جائیں کہ وہ اپنے اپنے مسائل میں الجھ جائیں اور اسلامی کاز اور امت مسلمہ کے بنیادی ترین مسئلہ القدس کو فراموش کر دیں۔ انہوں نے علمائے کرام سے اپیل کی ہے کہ رمضان میں شب قدر میں فلسطین کی آزادی کے لئے خصوصی دعائیں مانگی جائیں۔ اسی مقدس شب کی برکتیں جمعۃ الوداع اپنے دامن میں سمیٹ کر آتا ہے۔ اسی بابرکت دن کو عالمی یوم القدس کی ملک گیر ریلیاں نکالی جائیں گی۔ اہل وطن سے التماس ہے کہ پہلے سے زیادہ بھرپور شرکت کرکے اسے کامیاب بنائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے اندر پید اہونے والے تمام تر مسائل کی جڑ میں بالآخر امریکی اور اسرائیلی ہاتھ کار فرما ہے، آج انسانیت اور اسلام کے دشمن یہ چاہتے ہیں کہ فلسطینیوں کے حق میں اٹھنے والی آوازوں کو دبا دیا جائے تاکہ فلسطینیوں کی جدوجہد بھی کسی سرد خانے کی نذر ہو جائے تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلمان اقوام بیدار ہوں، عالمی استعمار کی سازشوں کو سمجھیں اور پہلے سے دوگنی قوت کے ساتھ دنیا کی اقوام کو بیدار کرتے ہوئے انہیں باور کروائیں کہ دنیا کے اندر تمام تر مسائل کا ذمہ دار امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل ہے، دنیا میں ہونے والی قتل و غارت اور دہشت گردی کا مقصد بھی یہی ہے کہ دنیا کی توجہ انہی مسائل کی طرف لگی رہے اور انسانیت کے اصل دشمن اسرائیل کی طرف کسی کو خیال نہ رہے۔
خبر کا کوڈ : 470362
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش