0
Saturday 4 Jul 2015 01:24

انتخابی دھاندلی سے متعلق انکوائری کمیشن کی کارروائی مکمل ہوگئی

انتخابی دھاندلی سے متعلق انکوائری کمیشن کی کارروائی مکمل ہوگئی
اسلام ٹائمز۔ عام انتخابات میں منظم دھاندلی سے متعلق انکوائری کمیشن میں فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد کمیشن نے اپنی کارروائی مزید غور و خوض کے لیے ملتوی کردی ہے۔ چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی انکوائری کمیشن اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے انتخابات میں دھاندلی ثابت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ دوران سماعت ایک موقع پر چیف جسٹس ناصرالملک نے از رائے مزاق فریقین کو کہا کہ آپ لوگ اب چھٹیاں منائیں اور انکوائری کمیشن اپنا کام کرے گا۔ انکوائری کمیشن کمیشن کے 86 روز میں 39 اجلاس ہوئے اور اس دوران تمام سیاسی جماعتوں کے 69 گواہوں نے بیانات ریکارڈ کروائے ہیں۔ اس سے قبل دلائل دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کے وکیل سلمان اکرم راجا نے کہا کہ دنیا بھر میں انتخابات کے دروان تکنیکی غلطیاں ہوتی ہیں اور یہ کبھی بھی غلطیوں سے پاک نہیں ہوتے لیکن تحریک انصاف کی طرف سے 12 درخواستیں آئیں مگر کچھ ثابت نہ ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس بھی کوئی ایسا ثبوت نہیں آیا جس سے ثابت ہوتا کہ انتخابات میں منظم دھاندلی ہوئی اس لئے یہ کہنا غلط ہوگا کہ انتخابات کے دن کسی کا مینڈیٹ چرایا گیا ہے۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ الیکشن میں کوئی دھاندلی نہیں ہوئی اور عمران خان نے دھاندلی کا الزام لگا کر اداروں کو بدنام کیا۔
خبر کا کوڈ : 471339
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش